اہم اتحادی سردار اختر مینگل حکومتی رویے سے سخت نالاں
اسلام آباد : اہم حکومتی اتحادی سردار اختر مینگل حکومتی رویے سے سخت نالاں ہیں۔دنیا نیوز کی رپورٹ کے مطابق سردار اختر مینگل حکومتی اتحاد سے علیحدگی پر غور کر رہے ہیں۔اختر مینگل نے 15 دسمبر کو پارٹی کی کور کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا ہے۔غیر ملکی سرمایہ کاری و تحفظ بل پر اعتماد میں نہ لینے پر اختر مینگل ناراض ہیں۔
وفاقی حکومت سے علیحدگی پر بھی پارٹی رہنماؤں سے مشاورت ہو گی۔گذشتہ روز بی این پی مینگل کے سربراہ اختر مینگل کی زیرصدارت بلوچستان کی پارلیمانی قائدین کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں جے یوآئی ف،بی این پی مینگل،عوامی نیشنل پارٹی اور نیشنل پارٹی کے پارلیمنٹرین شریک ہوئے ۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں قومی اسمبلی میں غیرملکی سرمایہ کاری بل کی منظوری کی صورت میں حکمت عملی ترتیب دی جارہی ہے،اجلاس میں غیرملکی سرمایہ کاری تحفظ و فروغ بل پر شدیدتحفظات کا اظہار کیا۔
شرکاء نے کہاکہ وفاقی حکومت نے بلوچستان سے متعلق قانون سازی پر اعتماد میں نہیں لیا گیا۔دوسری جانب بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے سینئرنائب صدر اور سابق صوبائی وزیر پرنس مو سیٰ جان بلوچ نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو بے اختیار آدمی ہیں میر عبدالقدوس بزنجو کی حکومت میں شامل ہونے سے ہمیں نقصان ہوگیا ہے، وفاقی اور صوبائی حکومتیں جھوٹ کا پلندہ ہے ان کاغذی وزارتوں سے کچھ بھی نہیں ملنے والا ہے ،میں نے پہلے بھی کہا تھا کہ ان وزارتوں سے کچھ بھی نہیں ہونے والا، ان سے بلوچ قوم کا استحصال ہورہا ہے۔
وفا قی حکومت نے قلات کے حوالے سے جو وعدے کئے تھے ان میں سے ایک پر بھی عملدرآمد نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ میں نے پہلے بھی کہا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس جھوٹ کا پلندہ ہیں۔ ان کاغزی وزارتوں سے کچھ بھی نہیں بنے گا بلکہ کے اس سے بلوچ قوم کا مزید استحصال ہوگا۔گزشتہ دنو ں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے پارٹی رہنماؤں کے اعتماد میں لئے بغیر ریکو ڈک منصوبے کے بہت بڑا فیصلہ اکیلے کو اکیلے کردیا ۔