پی ایس او کو تیل درآمد کرنے کے لیے لیٹر آف کریڈٹ ڈیفالٹ ہونے کا خدشہ

پی ایس او کو تیل درآمد کرنے کے لیے لیٹر آف کریڈٹ ڈیفالٹ ہونے کا خدشہ

اسلام آباد : پی ایس او کو تیل درآمد کرنے کے لیے لیٹر آف کریڈٹ ڈیفالٹ ہونے کا خدشہ ہے۔پی ایس او نے لیٹر آف کریڈٹ بچانے کے لیے وزارت خزانہ سے 80 ارب روپے مانگ لیے۔اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق توانائی کے شعبوں کا سرکلر ڈیٹ 4 ہزار 177 ارب روپے کی سطح سے تجاوز کر گیا۔انرجی سیکٹر کا سرکلر ڈیٹ 29 ارب روپے سالانہ کی رفتار سے بڑھ رہا ہے۔

بجلی کے شعبے کا سرکلر ڈیٹ 2ہزار 277 ارب روپے سے زائد ہے۔پی ایس او کا گردشی قرضہ 600 ارب روپے سے زائد ہے۔رپورٹ کے مطابق پی ایس او کو تیل درآمد کرنے کے لیے لیٹر آف کریڈٹ ڈیفالٹ ہونے کا خدشہ ہے۔ پی ایس او نے لیٹر آف کریڈٹ بچانے کے لیے وزارت خزانہ سے 80 ارب روپے مانگ لیے۔دوسری جانب بتایا گیا کہ پاکستان کو رواں مہینے دسمبر میں سعودی عرب سے اربوں ڈالر کا امدادی پیکج ملنے کا امکان ہے۔

خبرایجنسی کا کہنا ہے کہ ،سعودی عرب پاکستان کو زرمبادلہ ذخائر کیلئے ڈیپازٹ اور ادھار پر تیل فراہم کرے گا۔ چند دن قبل سعودی وزیرخزانہ نے بھی پاکستان کو مزید مالی امداد دینے کا عندیہ دیا تھا۔ یاد رہے 8 دسمبر 2022 کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ سعودی حکومت نے پاکستان کی مزید مالی امداد کا عندیہ دے دیا ہے۔ غیر ملکی جریدے بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق سعودی وزیر خزانہ محمد الجدان کاکہنا ہےکہ پاکستان کی ہر ممکن مدد کی جائے گی ،سعودی عرب کا بجٹ چار ارب ڈالر سے زائد سرپلس ہوگیا ہے۔

سعودی وزیر نے مزید کہا ہے کہ سعودی حکومت مہنگائی کے اثرات سے نبرد آزما اتحادی ملکوں کی مدد کرے گا۔رپورٹ کے مطابق سعودی عرب ترک سینٹرل بینک میں بھی چار ارب ڈالر رکھے گا،سعودی وزیر خزانہ محمد الجدان کے مطابق سعودی عرب پاکستان کے غیر ملکی ذخائر کی سپورٹ کیلئے رکھوائے تین ارب ڈالرز کی مدت پہلے ہی بڑھا چکا ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان نے زرمبادلہ کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے سعودی عرب سے مزید تعاون کی درخواست کی ہے۔

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے