حالیہ سیلاب نے پاکستانی معیشت کو بری طرح متاثر کیا،عالمی بینک
اسلام آباد : عالمی بینک کا کہنا ہے کہ سیلاب کے باعث رواں مالی سال میں پاکستان کی معاشی شرح نمو دو فیصد رہنے کا امکان ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی بینک نے گلوبل اکانومی سے متعلق رپورٹ جاری کر دی،عالمی بینک کے مطابق رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی معاشی شرح نمو دو فیصد جبکہ آئندہ مالی سال 3 اعشاریہ 2 فیصد رہنے کا امکان ہے۔
حالیہ سیلاب کے باعث پاکستان کا ایک چوتھائی حصہ متاثر ہوا اور سیلاب نے پاکستانی معیشت کو بری طرح متاثر کیا،عالمی سطح پر معاشی ترقی کی شرح تین عشروں میں تیسری بار پست ترین ہو سکتی ہے جبکہ 2009 اور 20202 میں عالمی کساد بازاری سے پست شرح نمو ہو رہی تھی۔ عالمی بینک نے مزید کہا کہ پاکستان کو مشکل معاشی حالات کا سامنا ہے،حالیہ بدترین سیلاب اور سیاسی بے یقینی پاکستان کے مشکل معاشی حالات کی وجوہات ہیں۔
پاکستان کو بیرونی قرض کی ادائیگیوں کے شدید خطرات ہیں،دسمبر میں 24 اعشاریہ 5 فیصد مہنگائی کی شرح1970 کی دہائی کے بعد بلند ترین سطح پر ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں سیلاب کی وجہ سے جی ڈی پی کو 4 اعشاریہ 8 فیصد مساوی نقصان پہنچا۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے عالمی بینک نے کہا کہ پاکستان میں حالیہ بدترین سیلاب کے بعد تعمیرنو اوربحالی کے عمل میں عالمی بینک پاکستان کے ساتھ تعاون میں پرعزم ہے۔
جنوبی ایشیا کیلئے عالمی بینک کے نائب صدر مارٹن ریزرنے سیلاب کے بعد پیدا ہونے والے بحران میں پاکستانی عوام کی مدد کے حوالے سے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تعمیرنو اوربحالی کے عمل میں عالمی بینک 2 ارب ڈالرکی معاونت فراہم کررہا ہے جوتعمیر نووبحالی کی مجموعی ضروریات 16.2 ارب ڈالر کا 12 فیصد بنتا ہے۔ مارٹن ریزرنے جنیوامیں اقوام متحدہ اور حکومت پاکستان کی مشترکہ میزبانی میں منعقدہ کلائمٹ ریزیلیئنٹ پاکستان کوسراہتے ہوئے کہاکہ کانفرنس مفید اورثمر آور ثابت ہوئی ہے،ہم نے اپنے شراکت داروں سے پاکستان کے ان لاکھوں متاثرہ لوگوں کی امداد اوربحالی کے طریقوں پربات کی ہے جو بدترین سیلاب کے کئی مہینوں بعد بھی مشکلات کا شکارہیں۔