پنجاب اسمبلی کی تحلیل کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا
لاہور: پنجاب اسمبلی کی تحلیل کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کی تحلیل روکنے کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔لاہور ہائیکورٹ آفس نے مقامی وکیل کی پنجاب اسمبلی کی تحلیل روکنے کے لیے دائر درخواست پر اعتراض لگایا۔ہائیکورٹ آفس نے اعتراض عائد کیا کہ درخواست گزار متاثرہ فریق نہیں۔
درخواست میں پنجاب حکومت کو بذریعہ چیف سیکرٹری، پرویز الہیٰ اور عمران خان کو فریق بنایا گیا۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ پنجاب اسمبلی میں ارکان کی اکثریت اسمبلی کی تحلیل کی مخالف ہے، اکثریت اسمبلی کی تحلیل نہیں چاہتی تو وزیراعلیٰ اسمبلی نہیں توڑ سکتے۔عمران خان نے کسی آئینی اختیار کے بغیر اسمبلی توڑنے کی ہدایت کی۔
پرویز الہیٰ نے عمران خان کی ہدایت پر اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری گورنر کو بھجوائی۔
پرویز الہی نے پی ٹی آئی کے دباؤ پر سمری بھجوائی یہ ان کی اپنی خواہش نہیں، سمری کالعدم قرار دی جائے۔لاہور ہائیکورٹ رجسٹرار آفس نے درخواست سماعت کے لیے مقرر کر دی۔ جسٹس شاہد کریم کچھ دیر تک سلمان چیمہ کی درخواست پر سماعت کریں گے۔دوسری جانب گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کی جانب سے صوبائی اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری موصول ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے ٹوئٹرپر وزیراعلی کی جانب سے ارسال کردہ سمری کا عکس شیئرکرتے ہوئے اس کے موصول ہونے کی باضابط تصدیق کردی ہے‘آئین کے مطابق اگر گورنر48 گھنٹوں سے پہلے اسمبلی تحلیل نہیں کرتے تو اسمبلی خود بخود 48 گھنٹوں میں تحلیل ہوجائے گی۔
وزیراعلیٰ پرویز الہٰی کی جانب سے گورنر پنجاب کو جاری مختصر ایڈوائس میں کہا گیا کہ ”میں پرویز الہٰی، وزیراعلیٰ پنجاب آپ کو ایڈوائس کر رہا ہوں کہ پنجاب کی صوبائی اسمبلی تحلیل کردیں