چوہدری شجاعت پارٹی کے صدر برقرار، الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنا دیا
اسلام آباد : چوہدری شجاعت حسین کو مسلم لیگ (ق) کی صدارت سے ہٹانے کے معاملہ پر الیکشن کمیشن نے محفوظ شدہ فیصلہ سنا دیا۔الیکشن کمیشن نے چوہدری شجاعت کی درخواست منظور کرتے ہوئے چوہدری شجاعت حسین کو پارٹی صدر برقرار رکھنے کا فیصلہ دیا۔ الیکشن کمیشن نے ق لیگ انٹرا پارٹی الیکشن غیر قانونی قرار دے دیا۔
الیکشن کمیشن نے سینٹرل ورکنگ کمیٹی کا فیصلہ مسترد کردیا۔الیکشن کمیشن نے فیصلے میں کہا کہ سینٹرل ورکنگ کمیٹی کے فیصلے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، الیکشن کمیشن نے چوہدری شجاعت حسین کو مسلم لیگ ق کی پارٹی صدارت سے ہٹانے اور پارٹی انتخابات کروانے کے حوالے سے کیس کا 18 اگست کوفیصلہ محفوظ کیا تھا۔چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن نے چوہدری شجاعت کو پارٹی صدارت سے ہٹانے کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔
چوہدری شجاعت کے وکیل نے دلائل دیئے کہ صرف سنٹرل ورکنگ کمیٹی کو عہدیدار کے خلاف تادیبی کارروائی کا حق حاصل ہے جو کہ تشکیل ہی نہیں دی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کی صدارت صرف استعفے یا موت کی صورت میں چھوڑی جا سکتی ہے ۔ کامل علی آغا کے وکیل نے دلائل دیئے کہ کسی سیاسی جماعت کے انتخابات کا معاملہ الیکشن کمیشن کا دائرہ اختیار نہیں ہے۔
درخواست گزار کو ایسے فورم پر جانا چاہئے جہاں شواہد ریکارڈ کیے جا سکیں الیکشن کمیشن کے استفسار پر پرویز الہی کے وکیل نے کہا کہ پارٹی عہدیدار کو ہٹانے کے لئے پارٹی کونسل سے رجوع کرنا چاہئے تھا۔ وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد چیئرمین الیکشن کمیشن راجہ سکندر سلطان نے کیس کافیصلہ محفوظ کیا جو آج سنا دیا گیا۔ خیال رہےکہ چند روز قبل مسلم لیگ ہاؤس میں ہونے والے جنرل کونسل کے اجلاس میں پاکستان مسلم لیگ (ق) نے مرکزی صدر چوہدری شجاعت حسین کو پارٹی کی صدارت سے ہٹا دیا گیا تھا۔