مستقبل قریب میں مریم نواز کو وزیراعظم بنتا نہیں دیکھ رہا
لاہور: سابق وزیراعظم نوازشریف کے داماد اور سینئر نائب صدر ن لیگ مریم نواز کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کا کہنا ہے کہ مستقبل قریب میں تو مریم نواز کو وزیراعظم بنتا نہیں دیکھ رہا۔انہوں نے اے آر وائی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان سے متعلق بیان پر رنجیدہ ہوں ایسا نہیں کہنا چاہئیے تھا۔ہر ایک کی زندگی میں کمی بیشی ہوتی ہے۔
مجھے عمران خان پر ذاتی حملہ نہیں کرنا چاہئیے تھا۔ہمارے اندر بھی ایسے ہیں جو تنظیم سازیوں میں پھنس گئے،لوگ پوچھتے ہیں تنظیم سازی کا بتائیں تو سر شرم سے جھک جاتا ہے۔سیاسی مقابلہ سیاست سے ہونا چاہئیے، یہاں تو ہر طرف گند ہے۔کیپٹن (ر) صفدر نے مزید کہا کہ ہم نے ووٹ کو عزت دو کے بیانیے کو بےعزت کر دیا۔
ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ اب ہم نے دفن کر دیا ہے۔
پرویز رشید کے علاوہ جس نے بھی ایکسٹینشن کو ووٹ دیا وہ مجرم ہے۔ میاں صاحب کو بھی ایکسٹینشن کے ووٹ کا نہیں کہنا چاہئے تھا۔جس دن ہم نے قمر جاوید باجوہ کو ایکسٹینشن کا ووٹ دیا اس دن ہمارا ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ دفن ہو گیا۔ نوازشریف وہی شخص تھا جنہوں نے ان کو للکارا تھا۔میاں صاحب کو ورغلایا گیا،ان سے جھوٹ بولتے تھے۔میں ان کے نام بھی لوں گا جنہوں نے نوازشریف سے فراڈ کیا۔
ورغلانے والی وہی ٹیم ہے جو میاں صاحب کے گھٹنے پکڑتے تھے۔ یہی لوگ آ کر بتاتے تھے کہ اس طرح کر لیں تو اس طرح ہو جائے گا۔جو بھی ہے نوازشریف کوبتانا چاہئیے کس نے غلط فیصلہ کرایا۔ 28 نومبر سے پہلے حکومت جنرل قمر جاوید باجوہ کے نیچے دبی ہوئی تھی۔صفدر اعوان نے مزید کہا کہ یہ کوئی بات ہے کہ آپ لیڈر کے آگے کھڑے ہی نہیں ہو سکتے ہیں۔یہ تو سارے لالچی ہیں، ٹکٹ مل جائے، چاپلوسی کر لیں گے۔
گھٹنوں کو ہاتھ لگا کر گاؤں کے ایم این اے بن جائیں تو کیا فائدہ۔ آپ نظریات کو تحفظ نہیں کر سکتے تو ایسے ایم این اے کو کیا کرنا۔ خواہشوں کے پیچھے بھاگتا تو کسی بڑے عہدے پر ہوتا۔ مفتاح کا دل نہ دکھے اس لیے میں نے یوتھ ونگ سے استعفیٰ دے دیا۔ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر اعوان نے شاہد خاقان عباسی کو عہدوں سے بڑی شخصیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ شاہد خاقان عباسی عظیم انسان ہیں جس نے پرویز مشرف کا مقابلہ کیا، اٹک جیل میں رہا۔
شاہد خاقان عباسی بڑا بھائی ہے،وہ عہدے تقسیم کرنے والا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ حمزہ شہباز میرا چھوٹا بھائی ہے، وہ مجھ سے یا کسی سے ناراض نہیں۔ میں بڑا بھائی ہوں ان سے کہوں گا واپس آ جائیں۔اتنی جیلیں کاٹ کر تو دل کرتا ہے تھوڑا گھومنے پھرنے کا۔انہوں نے مزید کہا کہ میں تو کہتا ہوں انتخابات 2025 میں ہوں، پہلے معیشت ٹھیک کر لیں۔ارکان اسمبلی کو وفاداریاں تبدیل نہیں کرنی چاہئیے۔جیتو تم عمران خان کے ٹکٹ پر اور پھر جدھر اقتدار نظر آئے تو ادھر آ جاو۔جس کے ساتھ کھڑے ہو پھر گرم پانی ہو یا ٹھنڈا کھڑے رہو۔