معیاری صحت سہولیات سب کیلئے .وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر جمال ناصر کے ہنگامی دورے
تحریر:حامد جاوید اعوان
ڈاکٹر جمال ناصر کو پنجاب کابینہ میں نگراں وزیر صحت کا قلمدان سونپا گیا ہے اگرچہ نگراں حکومت کا دور اقتدار مخصوص اور محدود ہوتا ہے لیکن نیک نیتی اور عزم صمیم کے ساتھ کچھ اچھا کرنے کی کوشش کی جائے تو نہ وقت کی تنگی دامن گیر ہوتی ہے اور نہ ہی کوئی مشکل آڑے آتی ہے نگراں دور اقتدار میں ایک اچھی بات یہ ہوتی ہے کہ کوئی سیاسی مصلحت یا مفاہمت آپ کو بہتری لانے سے روک نہیں سکتی پاکستان کے موجودہ حالات دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے وہ ملک جسے اناج کا گھر کہا جاتا تھا وہاں آج لوگ آٹے کا ایک تھیلا لینے کے لیے لمبی قطاروں میں کھڑے اور آٹے کے ٹرک کے پیچھے بھاگتے نظر آتے ہیں ان حالات میں ہنگامی بنیادوں پر ایسے فیصلوں کی ضرورت ہے جن سے اقتصادی تباہی بتدریج خوشحالی میں بدل سکے نگراں وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی کی قیادت میں پنجاب میں اصلاحاتی اقدامات اور کارکردگی میں ہر ممکن حد تک بہتری لانے کے لئے کابینہ کے تمام اراکین قومی جذبے کے ساتھ مصروف عمل ہیں صوبائی کابینہ کے وزیر صحت ڈاکٹر جمال ناصر بھی اس جدوجہد میں شریک ہیں ڈاکٹر جمال ناصر کی صوبائی کابینہ میں شمولیت سے راولپنڈی اور اسلام آباد کے جڑواں شہروں میں ابھی تک خوشی کی ایک لہر نظر آتی ہے کیوںکہ ڈاکٹر جمال ناصر کا نام جڑواں شہروں کے کسی بھی باسی کے لئے اجنبی نہیں برسہا برس سے شعبہ صحت سے منسلک رہتے ہوئے ڈاکٹر جمال ناصر نے انسانی خدمت کی جو اعلی مثال قائم کی ہے شاید اسی کے صلے میں اللہ تعالی نے انہیں صوبائی سطح پر وزیر صحت کے عہدے سے سرفراز کیا ہے اور انہیں یہ موقع ملا ہے کہ وہ صوبہ پنجاب میں صحت کے نظام کو مستحکم بنیادوں پر استوار کریں اور ایسی حکمت عملی وضع کریں جس سے پنجاب کے دور دراز کے دیہی علاقوں کے بنیادی مراکز صحت اور دیہی مراکز صحت سمیت تحصیل ہیڈ کوارٹر اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتالوں سے بھی شہریوں کو علاج معالجے کی تمام تر سہولیات باآسانی میسر ہوں.
اس مقصد کے حصول کے لیے ڈاکٹر جمال ناصر کے دورے جاری ہیں اور ان کے نہایت مثبت اور حوصلہ افزا نتائج بھی حاصل ہو رہے ہیں جہاں اچھا کام ہو رہا ہے اس کی پذیرائی ہو رہے ہے اور جہاں گڑبڑ نظر آتی ہے اس پر سخت کاروائی کی جا رہی ہے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرکے ان کے تبادلے کیے جارہے ہیں اور انکوائریاں کی جا رہی ہیں صحت کا تعلق انسانی زندگی کے ساتھ ہے اور آیت مبارکہ ہے کہ جس نے ایک انسان کو بچایا گویا اس نے پوری انسانیت بچائی اس لیے اسے صحت کے شعبے سے مجرمانہ غفلت کا کوئی مداوا نہیں ڈاکٹر جمال ناصر کی طرف سے یہ واضح کیا گیا ہے کہ اپنی ذمہ داریاں پوری دیانتداری ایمانداری اور انسانیت کی خدمت کے جذبے کے ساتھ سرانجام نہ دینے والوں کے لئے کوئی رعایت نہیں ڈاکٹر جمال ناصر راولپنڈی میڈیکل کالج کی گریجویٹ ہیں زمانہ طالب علمی سے ہی سماجی سرگرمیوں میں شریک رہے اس کے بعد ماحولیاتی تحفظ اور صحت کے شعبے میں گراں قدر خدمات سر انجام دیں جس کے نتیجے میں انہیں صدارتی تمغہ حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا سوشل سیکٹر میں قمر جہاں فاؤنڈیشن کے پلیٹ فارم سے غریب مستحق اور کمزور طبقوں کی امداد کا سلسلہ جاری و ساری ہے سماجی بہبود کا جذبہ انہیں اپنے والد محترم نثار احمد نثار اور والدہ کی طرف سے ملا انسانی خدمت جن کا طرہ امتیاز تھا اس حوالے سے محکمہ صحت کے نگراں وزیر کے طور پر ایک انتہائی موزوں شخصیت کا انتخاب کیا گیا ہے جو محکمہ صحت کے پورے نظام کے ایک ایک ذرّے سے واقف ہیں اور انہیں یہ بھی معلوم ہے کہ خرابیاں کہاں ہیں کون اس کا ذمہ دار ہو سکتا ہے اور کیسے انہیں ٹھیک کیا جا سکتا ہے ڈاکٹر جمال ناصر اخلاقی ملی اور دینی فریضے کی طرح اپنی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں اور چند ہی دنوں میں انہوں نے پنجاب کے مختلف علاقوں میں متحرک ہو کر یہ پیغام دے دیا ہے کہ کام چوروں اور کرپٹ مافیا کے لئے محکمہ صحت میں کوئی جگہ نہیں ڈاکٹر جمال ناصر بنیادی طور پر ایک سماجی رہنماء اور اپنے دل میں انسانیت کا درد رکھنے والی شخصیت ہیں انہیں اپنے اس مقام سے نہ کوئی مالی فائدہ حاصل کرنا ہے اور نہ ہی انہیں کسی مجبوری یا مصلحت کا سامنا ہوسکتا ہے اللہ تعالی نے ان کی خدمت خلق اور محنت شاقہ کے بدلے انہیں جو عزت مقام اور شہرت دے رکھی ہے شاید بہت کم لوگوں کے حصے میں آتی ہے یہ محکمہ صحت اور پنجاب کے عوام کی خوش قسمتی ہے کہ انہیں ایک ایسا صوبائی وزیر صحت ملا جو اپنے آرام و سکون کی پروا کیے بغیر انتھک محنت اور جذبے کے ساتھ مصروف عمل ہے اور انشاءاللہ اس کے یقینی طور پر بہت ہی مفید اور دور رس اثرات مرتب ہوں گے.
پاکستان میں صحت کے مسائل اس قدر زیادہ ہیں کہ اگر جی ڈی پی کا ایک بڑا حصہ بھی اس کے لیے مختص کردیں تب بھی عوام کو معیاری طبی سہولیات کی فراہمی ممکن نہیں ہو سکتی پھر موجودہ معاشی حالات کے تناظر میں ہیلتھ سیکٹر کے لیے خاطر خواہ فنڈز فراہم کرنا بھی ایک مشکل امر ہے اس لیے بہتر یہی ہے کہ معروضی حالات کے مطابق دستیاب سہولیات اور وسائل کو بہتر منصوبہ بندی اور قومی جذبے کے ساتھ استعمال میں لا کر عوام کو بہترین سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے اس مقصد کے لیے نگران وزیر اعلی پنجاب کی محسن نقوی کی سربراہی میں محکمہ صحت پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیلئے ہر ممکن فنڈز کی فراہمی سے پنجاب کے دیہی اور شہری علاقوں میں واقع بنیادی مراکز صحت تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں اور صحت کے دیگر مراکز میں ہیلتھ ڈیلیوری سسٹم کو بہتر سے بہتر بنانے کی کاوشیں جاری ہیں اس مقصد کے لیے صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جمال ناصر اپنی وزارت کا قلمدان سنبھالنے کے فورا بعد سے اب تک ہنگامی بنیادوں پر پنجاب کے دیہی علاقوں کے دورے کر رہے ہیں ان کا مقصد عوام کے لئے سرکاری ہسپتالوں سے علاج معالجے کی سہولیات کی فراہمی کے نظام کو مضبوط بنیادوں پر استوار کرنا ہے.
اپنے دوروں کے دوران انھوں نے نہ صرف مریضوں کی عیادت کی ان سے علاج معالجہ کے معیار کے بارے میں دریافت کیا مریضوں کے عزیزواقارب سے ہسپتالوں کی کارکردگی کے بارے میں معلومات حاصل کیں بلکہ مختلف مقامات پر صحت کی سہولتوں کی اطمینان بخش فراہمی پر ڈاکٹروں پیرامیڈیکل سٹاف کو سراہا لیکن اس کے ساتھ ساتھ جہاں جہاں خامیوں کی نشاندہی ہوئی یا عملے کی غفلت کی شکایات منظرعام پر آئیں وہاں انہوں نے سخت اقدامات اٹھاتے ہوئے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی بھی ہدایات جاری کیں ڈاکٹر جمال ناصر میڈیکل پریکٹیشنر ہیں اور بالخصوص کمیونٹی میڈیسن کے حوالے سے ان کا تجربہ اور مشاہدہ اس قدر ہے کہ وہ فوری طور پر اچھے اور برے کی پہچان کرکے نتائج تک پہنچ سکتے ہیں یہی وجہ ہے کہ ان کے آنے کے بعد سے ابتک محکمہ صحت پرائمری سکینڈری ہیلتھ پنجاب میں واضح تبدیلی نظر آرہی ہے اور پنجاب کے ہسپتالوں میں حاضری نظم و ضبط اور بالخصوص مریضوں کے لیے علاج معالجے کی سہولیات کی دستیابی میں بہتری آ رہی ہے پنجاب میں ڈینگی کے سد باب زچہ بچہ کی صحت پولیو کے خاتمے اور اسی نوعیت کے دیگر متعدد پروگرام جاری ہیں جن کی پروگریس مسلسل مانٹر کی جارہی ہے پنجاب میں متعدد پروگرام عالمی اداروں کے تعاون سے اس وقت زیر عمل ہیں صحت کارکنان کی بڑی تعداد ان پروگراموں سے وابستہ ہے اور پنجاب کے دور دراز کے افتادہ مقامات میں گھر گھر جاکر صحت عامہ کے تحفظ کے لیے سرگرم عمل ہیں اور طبی خدمات کی فراہمی سے ان پروگراموں کو جاری و ساری رکھے ہوئے ہیں .
ڈاکٹر جمال ناصر راولپنڈی اور لاہور کے علاوہ گجرات سرگودھا ڈویژن سیالکوٹ کھاریاں اور دیگر علاقوں کے دورے کے بعد اگلے مرحلے میں پنجاب کے دیگر علاقوں کے عنقریب دورے کرکے گروس روٹ لیول پر طبی اداروں کی کارکردگی کا جائزہ لیں گے اپنے دوروں کے دوران وہ اس بات کی تلقین کرتے ہیں کہ انسانیت کی خدمت کو ڈاکٹر پیرامیڈیکل مشعل راہ بنائیں محکمہ صحت پنجاب میں پیرا میڈیکل سٹاف کی ترقی کے لئے لازمی قرار دیے گۓ تربیتی کورسز کے حوالے سے بھی وزیر صحت پنجاب کی ہدایات پر پلان تیار کیا جا رہا ہے اور سیکرٹری پرائمری اور سیکنڈری ہیلتھ علی جان خان اس حوالے سے انتظامات کا جائزہ لے رہے ہیں تاکہ ہیلتھ سیکٹر سے وابستہ عملے کی کو درپیش مسائل بھی حل ہوں اور ان کی ترقی کے کیس جلد از جلد مکمل ہوں محکمہ صحت پرائمری اور سیکنڈری ہیلتھ میں جس تیزی کے ساتھ ریفارمز کا عمل جاری ہے اسے دیکھتے ہوئے امید ظاہر کی جا سکتی ہے کہ بہت جلد پنجاب کے ہسپتالوں میں وہ تمام سہولیات میسر ہوں گی جن سے ہر غریب امیر کو بلا امتیاز فائدہ ہوگا اور سرکاری ہسپتالوں سے جو عوامی توقعات وابستہ ہوتی ہیں وہ پوری ہوں گی