سانحہ بارکھان، نئے انکشافات نے معاملے کا رخ بدل دیا

سانحہ بارکھان، نئے انکشافات نے معاملے کا رخ بدل دیا

کوئٹہ: سانحہ بارکھان، نئے انکشافات نے معاملے کا رخ بدل دیا۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق سانحہ بارکھان کی تحقیقات کے دوران اہم انکشافات ہوئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ کنویں سے ملنے والی لاشوں ے میڈیکل معائنے کے دوران انکشاف ہوا کہ کنویں سے ملنے والی خاتون کی لاش، اغوا ہونے والے بچوں کی ماں کی نہیں ہے۔ کنویں سے ملنے والی لاش وائرل ویڈیو والی خاتون کے بجائے مبینہ طور پر اس کی نوجوان بیٹی کی ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

پولیس سرجن نے تصدیق کی ہے کہ 17 یا 18 سال کی عمر کی لڑکی کو زیادتی کے بعد بے دردی سے قتل کیا گیا، لڑکی کے سر میں گولیاں ماری گئیں۔ جبکہ لڑکی کی شناخت چھپانے کیلئے اس کے چہرے اور گردن پر تیزاب بھی پھینکا گیا۔ دوسری جانب میڈیا رپورٹ کے مطابق پولیس نے صوبائی وزیربلوچستان عبدالرحمان کھیتران کو 3 افراد کے قتل کے الزام میں گرفتار کرلیا ہے۔

اس سے قبل بارکھان میں تہرے قتل واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے صوبائی وزیر عبدالرحمان کھتیران نے کہا کہ میرے خلاف بےبنیاد پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے، گزشتہ 10دن سے کوئٹہ میں ہوں، میرے علاقے میں نجی جیل یا کوٹھری ہی ڈھونڈ کر دکھائیں۔ سردارعبدالرحمان کھیتران نے نجی ٹی وی چینل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ تاثرغلط ہے کہ ہر سردار یا نواب کی ذاتی جیل ہوتی ہے، میڈیا کو دعوت ہے میرے علاقے میں نجی جیل یا کوٹھری ہی ڈھونڈ کر دکھائیں۔

واضح رہے کہ پولیس نے صوبائی وزیرعبدالرحمان کھیتران کے گھر پر چھاپہ مارا ہے۔ بچوں کی بازیابی کیلئے پٹیل باغ میں کیلئے صوبائی وزیر عبدالرحمان کھیتران کے گھر چھاپے میں پولیس نے صوبائی وزیر کےمہمان خانے سمیت گھرکے دیگرحصوں کی تلاشی لی۔ اس حوالے سے ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ خان محمد مری کے5بچوں کی بازیابی کیلئے چھاپہ مارا گیا ہے، چھاپے کے دوران خواتین پولیس اہلکار بھی موجود تھیں۔

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے