جسٹس ( ر) ناصرہ اقبال کی جیل بھرو تحریک پر تنقید
اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ولید اقبال کی والدہ جسٹس ریٹائرڈ ناصرہ اقبال نے پاکستان تحریک انصاف کی جیل بھرو تحریک پر کڑی تنقید کی۔جسٹس ریٹائرڈ ناصرہ اقبال کا کہنا ہے کہ انہوں نے بیٹے کو جیل بھرو تحریک میں شریک ہونے سے منع کیا تھا۔انہوں نے عمران خان کا نام لیے بغیر کہا کہ لیڈر ضمانت قبل از گرفتاری لے کر بیٹھا ہوا ہے اور باقیوں کو کہتا ہے جیل جاؤ۔
انہوں نے مشورہ دیا کہ پی ٹی آئی کو اس وقت الیکشن مہم چلانی چاہئے،عوام کے خرچے پر جیل میں بیٹھنے کی سمجھ سے بالاتر ہے۔گرفتار لوگوں کو لاہور سے دوسرے شہروں میں منتقل کرنے کے سوال پر ناصر اقبال نے کہا کہ پہلے انہیں کیمپ جیل لے جایا گیا تھا، جگہ نہ ہونے پر کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا، وہاں بھی جگہ نہ ہونے پر دوسرے شہر لے جایا گیا۔
جو کام کرتے ہیں پھر اس کو بھگتنا پڑتا ہے۔
بیٹے کی رہائی کے لئے درخواست دائر کرنے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ میں نے اس کو منع کیا تھا کہ یہ کام مناسب نہیں ہے، یہ پہلی بار گاندھی نے شروع کیا تھا، وہ لیڈر تھا اور اس نے پہلی گرفتاری دی، جبکہ ان کے لیڈر نے ضمانت لے رکھی ہے ۔پی ٹی آئی کا دھیان الیکشن کی مہم پر ہونا چاہیے لوگوں کو ووٹ کی اہمیت بتانی چاہیے۔