مسلم لیگ (ن) کے 37 ارکان پنجاب اسمبلی فارورڈ بلاک کیلیے تیار ہیں، شیخ رشید
لاہور: وزیر ریلوے اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ فارورڈ بلاک کے لیے مسلم لیگ (ن) کے 37 ارکان پنجاب اسمبلی کا گروپ تیار ہے جو حکومت سے ملنے پر آمادہ ہوگئے ہیں۔
وزیر ریلوے شیخ رشید نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں فارورڈ بلاک کے لیے مسلم لیگ (ن) کے 37 ارکان صوبائی اسمبلی کا گروپ تیار ہے، ابھی 17 ممبر اور چاہئیں، امید ہے کہ اسی ماہ فارورڈ بلاک بن جائے گا، تاہم قومی اسمبلی میں ن لیگ کے فارورڈ بلاک کے لیے تعداد کم ہے اور اتنے ممبر نہیں مل رہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ شہباز شریف بری طرح پھنس گئے ہیں، ایک طرف مریم ہے تو دوسری طرف حمزہ ہے، ن لیگ کی حکومت اور نواز شریف کو سو فیصد مریم نے مروایا ہے، مریم کی خواہش ہے کہ نواز شریف واقعی مرسی بن جائے اور میرا کام بن جائے، مریم نواز کو پتا ہے ان کی سیاست ختم ہو گئی، اس لیے جلسہ جلسہ کر رہی ہیں، لیکن اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، میں نے عمران خان کو کہا ہے کہ ان کو لندن جانے دو دفع کرو۔
وزیر ریلوے نے کہا کہ آصف زرداری کمرہ خالی نہیں کر رہے، شاہد خاقان عباسی سمیت جو ٹی وی پر زیادہ چیخ رہا ہے اس کی باری آرہی ہے اور وقت نزدیک ہے، آصف زرداری کے کمرہ خالی کرنے تک یہ انتظار کی فہرست میں ہیں، شہباز شریف ایسے سیاست دان ہیں جو بے نامی اور چوری کے پیسے میں اپنی اہلیہ کو بھی پھنسائیں گے، خدشہ ہے بہت سے سیاست دانوں کی اہلیہ بھی پکڑی جائیں گی، حکومت 15 روز کے اندر اندر اسحاق ڈار کو واپس لارہی ہے۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ چیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے رہنے یا نہ رہنے سے ملکی سیاست پر کوئی فرق نہیں پڑتا، اپوزیشن اسے بھی نہیں ہٹاسکتی کیونکہ پی پی پی کبھی نہیں چاہے گی کہ ن لیگ کا چیرمین آئے، کھیل شروع ہوگیا ہے، یہ ماہ اور سیاست کے 90 دن بہت اہم ہیں، عمران خان کی جیت اور اپوزیشن کی شکست ہوگی۔
رانا ثناءاللہ کو جیل میں سہولیات کی عدم فراہمی سے متعلق سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ پاکستان میں سیاست دان کو جیل میں اتنی سہولیات میسر ہیں کہ وہ اولاد بناتے ہیں، ان کی لڑائی یہ ہے کہ گھر کا کھانا بند ہوگیا، جیلوں میں ان کا کھانا جانے دیں، یہ کھاکھا کر ہی مر گئے ہیں۔
نواز شریف سے مرسیڈیز واپس لینے سے متعلق وزیر ریلوے نے کہا کہ کیا ان کی اوقات مرسیڈیز گاڑی ہے، جمہوریت کو شدید خطرات چور سیاستدانوں کی وجہ سے ہیں، چور سیاست دانوں نے سرنڈر نہ کیا تو جمہوریت کے لیے سنگین مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔