سابق صدر آصف زرداری کے مشکور ہیں انہوں نے ہماری تجویز سے اتفاق کیا
اسلام آباد : انتخابات ایک ہی روز کرانے سے متعلق کیس کی سماعت شروع ہے۔چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل بینچ سماعت کر رہا ہے۔دورانِ سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ میں شکریہ ادا کرتا ہوں کہ صف اول کی سیاسی قیادت عدالت میں موجود ہے۔
۔ن لیگ نے بھی تجویز سے متعلق بات کی ہے۔۔سابق صدر آصف زرداری کے مشکور ہیں انہوں نے ہماری تجویز سے اتفاق کیا، عدالتی احکامات کے ذریعے اگر حل نکالنا چاہیں تو اس میں پچیدگیاں نکلتی ہیں ۔لیکن جب سیاسی جماعتیں کوئی کام کرتی ہیں تو راستے نکلتے ہیں۔قومی اضطراب ہے قیادت مسئلہ حل کرے تو سکون ہو جائے گا۔گذشتہ سماعت پر چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل بینچ نے شہری سردار کاشف خان کی قومی و صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ہی وقت کرانے سے متعلق درخواست پر سیاسی جماعتوں کو ان کے لیڈرز کے ذریعے نوٹس جاری کر دیے۔
ان میں عمران خان، شہباز شریف، آصف علی زرداری، مولانا فضل الرحمان، خالد مقبول صدیقی، اختر مینگل، اسفند یار ولی، جام کمال خان، چوہدری شجاعت حسین، سراج الحق شامل ہیں ۔ اس کے علاوہ اٹارنی جنرل پاکستان ، وفاق اور الیکشن کمیشن کو بھی نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔ عدالت نے اپنے تحریری حکم میں لکھا ہے کہ درخواست گزار شہری کے وکیل شاہ خاور کی بات میں بادی النظر میں وزن ہے،
انتخابات تمام سیاسی قوتوں کی تجاویز کے ساتھ بہترین انداز میں منعقد کیے جا سکتے ہیں تاہم یہ بات واضح ہونی چاہیے کہ سیاسی مکالمے کا عمل سپریم کورٹ کے4 اپریل کو دیے گئے حکم کے مطابق پنجاب میں انتخابات کی تاریخ سے پہلو تہی کرنے کا باعث نہیں ہوگا، آئین کے مطابق صوبائی اسمبلی کی تحلیل کے بعد 90 دن میں انتخابات کرانا لازم ہے۔