ڈیڈلائن ختم‘ غیرقانونی مقیم افراد کیخلاف ایکشن کی تیاری‘ کیمپوں میں منتقلی شروع
اسلام آباد : ملک میں مقیم غیرقانونی تارکین وطن کو اپنے ممالک واپسی کی ڈیڈلائن ختم ہوگئی جس کے بعد ایسے افراد کیخلاف ایکشن کی تیاری کرتے ہوئے کیمپوں میں منتقلی شروع کردی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈیڈ لائن کے آخری روز 21 ہزار افغان شہری طورخم کے راستے افغانستان واپس روانہ ہوئے، مجموعی طور پر اب تک 1 لاکھ 4 ہزار 481 افغان پناہ گزین واپس جا چکے ہیں، اب چوں کہ غیر قانونی غیر ملکیوں کو پاکستان چھوڑنے کی مہلت ختم ہوچکی ہے تو آج یکم نومبر سے پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے خلاف ایکشن لیا جائے گا، حکام نے انخلا کے انتظامات بھی مکمل کر لیے ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ ملت کا آخری روز مہلت ختم ہوتے ہی کراچی میں کریک ڈاؤن شروع ہوگیا اور پولیس نے صدر کے قریب کارروائی کرتے ہوئے 4 تارکین وطن کو حراست میں لے کر تھانے منتقل کر دیا، ان چاروں افراد کا تعلق افغانستان سے ہے جو غیر قانونی طریقے سے شہر میں رہائش پذیر تھے، اس دوسرے مرحلے میں غیر ملکیوں خاص طور پر افغان شہریوں کو گرفتار کیا جائے گا اور انہیں لنڈی کوتل میں قائم ہولڈنگ سینٹر منتقل کیا جائے گا، ہولڈنگ سینٹر پر نادرا عملہ زیر حراست افغان شہریوں کا بائیو میٹرک سمیت دیگر ڈیٹا اکھٹا کرے گا جس کے بعد انہیں طورخم کے راستے افغان حکام کے حوالے کیا جائے گا، زیر حراست افغانیوں کو ابتدائی 3 دنوں میں بسوں پھر خصوصی ٹرینوں سے وطن واپس روانہ کیا جائے گا۔
سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ ایک ٹرین بھی کراچی سے روہڑی کے راستے افغان شہریوں کو لے کر چمن بارڈر تک پہنچے گی، بلوچستان میں سکیورٹی خدشات کی بنا پر خصوصی ٹرین شام کے وقت کراچی سے روانہ ہوگی جو رات کا سفر سندھ میں طے کرکے پھر دن میں بلوچستان پہنچے گی، ٹرین کے ذریعے روزانہ 780 سے 800 افغان باشندوں کی واپسی ہوگی جب کہ غیر ملکیوں کیخلاف آپریشن کے پہلے 3 دن تک 10 بسوں کے ذریعے یومیہ 500 افغان باشندے چمن بھیجے جائیں گے۔