کراچی میں 15 ارب روپے کی پانی چوری پکڑی گئی
کراچی: پاکستان رینجرز اور واٹر کارپوریشن نے مشترکہ کاروائی کرکے کراچی میں چند سالوں کے دوران 15 ارب روپے کا پانی چوری کرنے کی بڑی واردات کے قصے کا مکمل خاتمہ کردیا۔
واٹر بورڈ کارپوریشن حکام کے مطابق ہالیجی کنڈیوٹ کی 54 انچ کی لائن سے لانڈھی لیبر اسکوائر کے نزدیک 18 فٹ گہری اور 200 فٹ لمبی سرنگ بنا کر شہریوں کے حصے کا یومیہ 2 ملین گیلن پانی چوری کیا جا رہا تھا۔
پانی چوری کے لیے ٹینک میں پائپ لائن ڈھائی سے تین سو فٹ گہرائی میں بنائی گئی تھی۔ حکام کے مطابق پانی کی چوری ایک آر او پلانٹ کی آڑ میں کی جارہی تھی جبکہ لاکھوں گیلن پانی اسٹور کرنے کے لیے ایک کمرے کے نیچے تین بڑے ٹینک بنائے ہوئے تھے جن کا مکمل خاتمہ کیا گیا ہے، کامیاب کارروائی چیف ایگزیکٹو آفیسر واٹر کارپوریشن انجینئر سید صلاح الدین احمد کی سربراہی میں کی گئی۔
حکام نے بتایا کہ پانی چوری میں ملوث کاشف تسلیم، شعیب، اقبال قائم خانی، عبد الخالق مروت اور محمد شفیق سمیت 10 نامعلوم ملزمان کے خلاف متعلقہ تھانے میں ایف آئی آر درج کروا دی۔
اس موقع پر سی ای او واٹر کارپوریشن انجینئر سید صلاح الدین احمد نے کامیابی کاروائی پر پاکستان رینجرز، سندھ پولیس سمیت واٹر کارپوریشن حکام کو مبارکباد اور شاباش دیتے ہوئے کہا کہ اس کامیاب کاروائی سے اطراف کے علاقوں میں پانی کی سپلائی میں مزید بہتری آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ آر او پلانٹ کی آڑ میں کروڑوں گیلن پانی چوری کیا گیا اور پانی چور مافیا نے گزشتہ چند سالوں کے دوران 15 ارب روپے کا پانی چوری کیا اور اس پانی یومیہ 40 لاکھ مالیت بنتی ہے، اس موقع پر سی ای او واٹر کارپوریشن کا کہنا تھا کہ واٹر کارپوریشن کے ایکٹ کے تحت اس پانی چوری کی 5 سال سزا اور 50 لاکھ روپے جرمانہ ہے۔