گوگل آپ کی مرضی کے بغیر آپ کی باتیں ریکارڈ کر کے ان کے ساتھ کیا کرتا تھا؟ جان کر پریشانی کی حد نہ رہے
نیویارک: اس انکشاف نے ہی لوگوں کی نیندیں اڑا دی تھیں کہ گوگل اور دیگر ٹیکنالوجی کمپنیاں اپنے صارفین کا ذاتی ڈیٹا اپنے پاس محفوظ رکھتی ہیں اور گوگل تو لوگوں کی لوکیشنز کا ریکارڈ بھی اپنے پاس رکھتی ہے۔ اب اس حوالے سے گوگل کے متعلق ایسا نیا انکشاف سامنے آ گیا ہے کہ صارفین مزید پریشان ہو جائیں گے۔ میل آن لائن کے مطابق اب یہ انکشاف ہوا ہے اور گوگل نے اس کا اعتراف بھی کر لیا ہے کہ وہ اپنے بعض صارفین کی فون کالز بھی ریکارڈ کرتی ہے اور ان ریکارڈنگز کو اپنے پاس محفوظ رکھتی ہے۔ ان میں لوگوں کی پروفیشنل فون کالز اور پورن کوائریز و دیگر نجی قسم کی گفتگو بھی شامل ہوتی ہے۔
گوگل نے اس کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے ”گوگل ہوم سمارٹ سپیکر“ کے صارفین کی کالز ریکارڈ کرتی ہے اور انہیں اپنے پاس محفوظ رکھتی ہے۔ پھر یہ کالز گوگل کے ملازمین سنتے ہیں۔ گوگل نے اس کی وجہ یہ بیان کی ہے کہ ان ریکارڈنگز سے آواز کا معیار چیک کیا جاتا ہے اور لوگوں کی آوازوں پر تحقیق کی جاتی ہے تاکہ وائس اسسٹنٹ کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔رپورٹ کے مطابق حال ہی میں گوگل کے ایک ملازم نے یہ راز فاش کیا تھا، جسے بیلجیم کی نیوز آﺅٹ لیٹ ’وی آر ٹی نیوز‘ نے شائع کیا۔
اس کے بعد دیگر ٹی وی چینلز اور میڈیا ہاﺅسز نے اس حوالے سے گوگل سے رابطہ کیا اور اس نے اعتراف کر لیا کہ وہ اپنے کچھ صارفین کی کالز ریکارڈ کرتی ہے۔ گوگل نے یہ بھی اعتراف کیا کہ یہ ریکارڈنگز صارفین کی مرضی کے بغیر حاصل کی جاتی ہیں اور اکثراوقات صارفین کو معلوم بھی نہیں ہوتا کہ ان کی آواز ریکارڈ کی جا رہی ہے۔واضح رہے کہ ایسا ہی انکشاف ایمازون کے بارے میں بھی سامنے آ چکا ہے کہ وہ اپنی ’ایکو ڈیوائس‘ کے صارفین کی کالز ریکارڈ کرتی ہے۔