ن لیگ، پیپلزپارٹی، مولانا سمیت کوئی جماعت172کی اکثریت نہیں لے سکتی

ن لیگ، پیپلزپارٹی، مولانا سمیت کوئی جماعت172کی اکثریت نہیں لے سکتی

اسلام آباد : پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرین کے صدر آصف زرداری نے کہا ہے کہ ن لیگ، پیپلزپارٹی، مولانا سمیت کوئی جماعت172کی اکثریت نہیں لے سکتی، آئندہ حکومت اتحادی نہیں بلکہ نیشنل یونٹی حکومت بنے گی، الیکشن کے بعد فیصلہ ہوگا کہ کون کس کے ساتھ چلے گا، پیپلزپارٹی الیکشن میں اچھا خاصہ سرپرائز دے گی۔
انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف سے میں متاثر تھا کہ صبح 6 بجے اٹھتا ہے اور شام 6 بجے تک کام کرتا ہے، اتحادی حکومت کا تجربہ کافی مشکل تھا، شہبازشریف کو کافی چیزیں کہیں جو انہوں نے نہیں مانی اس کا ملک کو نقصان ہوا۔انہوں نے کہا کہ 2 ارب کی شوگر پڑی تھی اجازت نہیں دی جو افغانستان اسمگل ہوگئی، ہمیشہ خوردنی تیل درآمد ہوتا ہے اس پر پابندی لگا دی، تجارت کی وزارت میرے پاس تھی لیکن پالیسی تو کابینہ کو بنانی تھی۔
آصف زرداری نے کہا کہ پرویز الٰہی جیل میں ہے اور بیٹا باہر بیٹھا ہے، بیٹے کو غیرت نہیں کہ واپس آجائے۔ انہوں نے کہا کہ بہتر ہے اس نہج پر چلیں کہ آگے بھی چل سکیں۔ ضروری نہیں کہ ن لیگ لیڈکرے باقی جماعتیں اور شخصیات بھی ہیں،ان کو چاہیئے ہمیں موقع دیں، اب ہم اپنے لئے گیم لگائیں گے، سیاست میری مجبوری ہے ضرورت نہیں، سیاست ضرورت اس لئے کہ بی بی اور کارکنوں نے شہادت دی جو ہم پر قرض ہے، بلاول بھٹو ابھی تربیت یافتہ نہیں کچھ وقت لگے گا، بلاول مجھ سے زیادہ ٹیلنٹڈ ہے لیکن تجربہ تجربہ ہوتا ہے، بلاول سب کو بابے کہہ رہے ہیں صرف مجھے نہیں کہہ رہا، نئی پود کی سوچ ہے ہر گھر کی سوچ ہے کہ” بابا“ آپ کو کچھ نہیں آتا، پارٹی کے امیدواروں کو ٹکٹ میں دیتا ہوں، ہم تلوار کو گندے انڈوں سے بچایا، گندے انڈوں نے تلوار لینے کی کوشش کی۔
پنجاب میں انہیں جہاں سہولت نظر آتی ہے چلے جاتے ہیں، محسن نقوی میرا بیٹا ہے آج بھی کہتا ہوں، نگران حکومت کا کام ہے کہ زیادتی نہ ہو، جہاں زیادتی ہوتی ہے ان کی نشاندہی کرتے ہیں، اسلام آباد کی بیوروکریسی پاکستان میں نہیں کسی اور ملک میں رہتی ہے، یہ صبح دفتر جاتے اور شام کو گالف کھیلتے ہیں انہیں صوبوں کے حقوق کا علم نہیں۔ بلوچستان سے ابھی مزید دوست آئیں گے، فائٹ ہوگی ہم تیار ہیں، پیپلزپارٹی وہ کہتی ہے جو حقیقت ہے، بلوچستان میں دوستوں کی کچھ مجبوریاں ہیں، مجبوریوں کے تحت جہاں پروٹیکشن ملتی ہے دوست وہاں چلے جاتے ہیں، بلوچستان کے 9اضلاع میں کونسل کی سیٹیں جیتی ہیں۔

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے