لاہور میں 6 افراد کی موت کا ملزم افنان بار بار بیان بدلنے لگا
لاہور : عدالت نے لاہور کے علاقہ ڈیفنس میں کار کی ٹکر سے 6 افراد کے جاں بحق ہونے کے کیس میں گرفتار کم عمر ملزم افنان کا مزید 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق انسدادِ دہشت گردی عدالت لاہور میں جج عبہر گل نے ڈیفنس کار حادثے میں 6 افراد کے جاں بحق ہونے کے کیس کی سماعت کی جہاں پولیس نے عدالت کو بتایا کہ ’ملزم افنان کی عمر کے تعین کا ٹیسٹ کروا لیا تاہم اس کی رپورٹ آنا ابھی باقی ہے، ملزم افنان کا مزید 14 روزہ جسمانی ریمانڈ درکار ہے‘۔
اس پر عدالت نے استفسار کیا کہ ’اب آپ کو جسمانی ریمانڈ کیوں چاہیئے‘؟ پولیس نے جواب دیا کہ ’ملزم کا پولی گرافک اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کروانا ہے، ملزم بار بار اپنا بیان بدل رہا ہے‘، بعد ازاں عدالت نے پولیس کی 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی اور ملزم افنان کا مزید 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔
بتایا جارہا ہے کہ عدالت نے ڈیفنس میں کار کی ٹکر سے ایک ہی خاندان کے 6 افراد کو جاں بحق کرنے کے مقدمے میں پولیس کو تفتیش مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے، اس حوالے سے جج عبہر گل نے ملزم افنان کے والد ملک شفقت اعوان کی عبوری ضمانت سے متعلق درخواست پر سماعت کی جہاں عدالت نے پولیس کو تفتیش مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے ملزم افنان کے والد ملک شفقت کی عبوری ضمانت میں 4 دسمبر تک توسیع کردی۔
اس موقع پر عدالت نے پولیس سے استفسار کیا کہ ’کیا ملزم افنان کا والد ملک شفقت شامل تفتیش ہو چکا ہے؟ جس پر تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ’ملزم کا والد شاملِ تفتیش ہو چکا ہے، سی ڈی آر نکلوا رہے ہیں، تفتیش مکمل کرنے کے لیے مزید مہلت دی جائے‘۔ ملزم افنان کے والد ملک شفقت اعوان نے انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کسی کو دھمکی یا آفر نہیں کی، بچے نے غلطی کی ہے جس کی سزا بھگت رہے ہیں، یہ ایک حادثہ تھا اور ہم نے خود کو قانون کے حوالے کر دیا۔