عمران خان کا کسی رشتے دار کو پی ٹی آئی کا چئیرمین بنانے سے صاف انکار
لاہور : عمران خان کا کسی رشتے دار کو پی ٹی آئی کا چئیرمین بنانے سے صاف انکار ۔ تفصیلات کے مطابق بیرسٹر علی ظفر کی جانب سے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا گیا ہے کہ بانی تحریک انصاف سے ہوئی حالیہ ملاقات میں انہیں بتایا کہ کچھ حلقے ان کے کسی رشتے دار کو پارٹی سربراہ بنانے کی تجویز دے رہے ہیں، عمران خان نے تجویز ماننے سے انکار کر دیا۔
بانی تحریک انصاف نے دو ٹوک جواب دیتے ہوئے کہا کہ کسی رشتے دار کو پارٹی سربراہی دینا ان کے اصولوں کے خلاف ہو گا، ایسا کسی صورت نہیں ہو گا۔ بیرسٹر علی ظفر نے تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن کے حوالے سے کہا کہ پارٹی کے الیکشن تو پہلے ہی ہو چکے تھے تاہم الیکشن کمیشن نے پہلے کروائے گئے انتخابات کالعدم قرار دے دیے، اس لیے پارٹی کا دوبارہ الیکشن کروانا پڑا، جو کہ 2019 کے پارٹی آئین کے عین مطابق کروایا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کا موقف کہ عوام کی آواز کو دبایا نہیں جاسکتا، الیکشن ہوبھی جائیں تو بھی بہتر ہے ایک ایسا لیڈر آئے جس کے پیچھے سب کھڑے ہوں، مجھے جیل میں موقع مل گیا کہ میں کتابیں پڑھ رہا ہوں۔ ہوسکتا کہ عمران کو ادراک ہو کہ بزدار کو لگانے میں غلطی کی۔چیئرمین پی ٹی آئی کو تجویز دی کہ اپنے فیملی ممبر کو چیئرمین کیلئے نامزد کریں، لیکن سربراہ پی ٹی آئی نے تجویز مسترد کردی۔
لطیف کھوسہ نے ٹکٹ اپلائی کیا یا نہیں مجھے علم نہیں ، یہ مجھے پتا کہ ابھی تک پارٹی جوائن نہیں کی، تاہم بہت سارے نامور وکلاء نے ٹکٹ کیلئے اپلائی کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ انٹراپارٹی الیکشن کی ضرورت نہیں تھی لیکن الیکشن کمیشن کے کہنے پر کرائے، سربراہ پی ٹی آئی کو کہا تھا انٹراپارٹی الیکشن کرا دیتے ہیں، انٹرا پارٹی الیکشن کا بڑا سادہ عمل تھا، خفیہ ووٹنگ ہوتی ہے، انٹرا پارٹی الیکشن میں پہلے چیئرمین پھر پینل کا انتخاب کیا جاتا ہے، کوئی دوسرا پینل مدمقابل نہ آئے تو ایک پینل بلامقابلہ جیت جاتا ہے،پی ٹی آئی کے آئین 2019 میں ترمیم اور 2022 میں تبدیلی کی تھی۔