عدالت نے کم عمر ڈرائیورز کو حوالات میں بند کرنے سے روک دیا
لاہور: کم عمر ڈرائیورز کو ڈرائیونگ لائسنس نہ ہونے پر حوالات میں قید کرنے کا معاملہ، عدالت نے گرفتار کم عمر ڈرائیورز کو شخصی ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا ۔ جسٹس علی ضیاء باجوہ نے رانا سکندر ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر درخواست پر سماعت کی ۔ دورانِ سماعت رانا سکندر ایڈووکیٹ نے کہا کہ پولیس ڈرائیونگ نہ ہونے نابالغ بچوں کا نام کریمنل ریکارڈ میں شامل کر رہی ہے بلکہ انہیں حوالات میں رکھا جا ریا ہے۔
نابالغ بچوں کو حوالات میں بند کرنا قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے کیونکہ جوینانل ایکٹ 2018 کے تحت نا بالغ بچوں کو حوالات میں نہیں رکھا جاسکتا۔ وکیل نے استدعا کی کہ نابالغ بچوں کو حوالات میں بند کرنا غیر قانونی ہے۔ پولیس کو ایسا کرنے سے روکا جائے۔
عدالت نے کم عمر ڈرائیورز کو حوالات میں بند کرنے سے روکتے ہوئے متعلقہ ایس ایچ اوز کو ضمانت پر ڈرائیورز کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے کم ڈرائیورز کا کریمنل ریکارڈ بنانے سے بھی روک دیا۔ لاہور ہائیکورٹ میں کم عمر ڈرائیورز کو پولیس اسٹیشن میں رکھنے کے خلاف متفرق درخواست دائر کی گئی تھی، ایڈووکیٹ رانا سکندر نے کم عمر ڈرائیورز کو پولیس اسٹیشن میں رکھنے کے خلاف متفرق درخواست دائر کی. درخواست میں موقف تھا کہ پولیس کم عمر ڈرائیور پر مقدمے درج کرکے حوالات میں بند کررہی ہے۔