بلے کا نشان چھن جانے کا خدشہ، پی ٹی آئی کا پلان بی سامنے آ گیا

بلے کا نشان چھن جانے کا خدشہ، پی ٹی آئی کا پلان بی سامنے آ گیا

لاہور : بلے کا نشان چھن جانے کے خدشے کے پیشِ نظر پی ٹی آئی نے پلان بی پر کام شروع کر دیا۔سنو نیوز کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ذرائع تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ آزاد امیدواروں کو میدان میں لانے پر غور شروع کر دیا گیا ہے۔پارٹی چئیرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کور کمیٹی کے ارکان کو اعتماد میں لے لیا۔ ابتدائی طور پر خیبرپختونخوا کے ہر حلقے سے دو دو امیدواروں کو میدان میں لانے کے لیے ہوم ورک شروع کرد یا گیا ہے۔
سوشل میڈیا اور موبائل میسج کے ذریعے ووٹر کو قائل کیا جائے گا۔پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ اس وقت پی ٹی آئی کے پاس 70 فیصد عوام کی اکثریت ہے۔الیکشن کمیشن کے باہر علی ظفر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اگر بلے کا نشان چھیننے کی کوشش کی گئی تو یہ 70 فیصد عوام کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہو گی۔
انہوںنے کہاکہ جس طرح ہم نے الیکشن کروائے تھے 170 پارٹیوں نے نہیں کروائے، الیکشن کمیشن سے درخواست ہے یہ عوام کے بنیادی حقوق کا مسئلہ ہے۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علی ظفر نے کہا کہ الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے ہمیں اس پر یقین ہے، ہمیں لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں مل رہی ہمارے لوگ گرفتار ہو رہے ہیں۔علی ظفر نے کہاکہ چاہیں گے کہ الیکشن کمیشن اپنی ذمے داری پوری کرے، یہ کہنا کہ ہمیں نہیں پتہ تھا کہ الیکشن ہوں گے یہ غلط ہے، درخواستیں مسترد کر دینی چاہیے تھیں لیکن الیکشن کمیشن نے نوٹسز جاری کر دیے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے 2019 کے آئین کے تحت انتخابات کروائے ہیں، یہ الزام لگایا جا رہا ہے کہ بلا مقابلہ کیسے منتخب ہو گئے، الیکشن ایکٹ 2017 میں بھی ایسی کوئی بات نہیں، الیکشن کمیشن کا کام بس یہ دیکھنا ہے کہ الیکشن ہوئے یا نہیں ہوئے۔علی ظفر نے کہا کہ سپریم کورٹ کہہ چکی ہے کہ الیکشن کی تاریخ 8 فروری میں کوئی تبدیلی نہیں ہو گی، 14 دسمبر تک الیکشن شیڈول آ جانا چاہیے۔

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے