عدالت نے غیر شرعی نکاح کیس میں جیل ٹرائل کا حکم دے دیا
اسلام آباد: ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد کے سینئر سول جج قدرت اللّٰہ نے دورانِ عدت نکاح کیس کی سماعت کی۔سپریٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے سابق چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالت میں پیش کرنے سے معذرت کر لی۔سپریٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی جانب سے عدالت میں جواب جمع کروایا گیا کہ بانی پی ٹی آئی سابق وزیر اعظم ہیں، سیکیورٹی تھریٹس ہیں۔
سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر عمران خان کو عدالت پیش نہیں کرسکتے۔دورانِ سماعت بشریٰ بی بی کے وکیل کی جانب سے بتایا گیا کہ بشریٰ بی بی کی طبعیت ناساز ہے اس لیے وہ عدالت پیش نہیں ہو سکتیں۔شری بی بی کے وکیل عثمان گل کی عدالت سے یہ بھی استدعا کی کہ لاہور سے آنا ہوتا ہے تاریخ لمبی دےدیں۔جس پر جج نے ریمارکس دئیے کہ کچھ عرصے تک اسلام آباد میں کرائے پر گھر لے لیں۔
گذشتہ سماعت پر عدالت نے بشریٰ بی بی کی ایک روز کی حاضری سے استثنیٰ کو منظور کرتے ہوئے ہدایت کی تھی کہ وہ بطور ضمانت 50 ہزار روپے مالیت کے ذاتی مچلکے جمع کرائیں۔عدالت نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی اڈیالہ جیل سے ویڈیو لنک پر حاضری یقینی نہیں ہو سکی، جیل سپرنٹنڈنٹ آئندہ سماعت پر بانی پی ٹی آئی کی حاضری کو یقینی بنائیں۔عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ شکایت اور دیگر دستاویزات کی نقول فریقین کو فراہم کر دی ہیں اور دورانِ عدت نکاح کے کیس کی آئندہ سماعت 18 دسمبر کو ہو گی۔
سینئر سول جج قدرت اللّٰہ نے دورانِ عدت نکاح کیس میں 18 دسمبر کو بانی پی ٹی آئی کو عدالت طلب کیا تھا تاہم آج اڈیالہ جیل کے سپریٹنڈنٹ کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ عمران خان کو سیکیورٹی تھریٹس کی وجہ سے پیش نہیں کر سکتے۔عدالت دورانِ عدت نکاح کیس میں جیل ٹرائل کا حکم دے دیا۔عدالت نے کیس کی سماعت 22 دسمبرتک ملتوی کردی۔