الیکشن پر58 ارب روپے خرچ ہوں گے،ملک دیوالیہ ہونے کا بھی خطرہ
اسلام آباد : سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور محمد دلشاد کا کہنا ہے کہ عام انتخابات پر الیکشن کمیشن کا 58 ارب روپے خرچہ ہوگا جس میں سے ستارہ ارب روپے صرف سیکیورٹی پر خرچ کیے جائیں گے۔قومی و صوبائی اسمبلی کے 14 ہزار امیدواروں کا حصہ لینے کا امکان ہے جن کے الیکشن پر 500 ارب روپے خرچ ہوں گے۔ اگر الیکشن رزلٹ ملکی مفاد میں نہ آئے تو ملک کے لیے معاشی طور پر خطرناک ہو سکتا ہے۔
جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق کنور محمد دلشاد نے کہا کہ اتنے بڑے پیمانے پر فنڈز کے اخراجات سے ملک دیوالیہ ہونے تک پہنچ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا ایسے حالات میں اگر کسی ایک سیاسی جماعت نے بھی الیکشن رزلٹ تسلیم نہ کیے تو انارکی اور خلفشار جنم لے گا جس کے نتائج سنگین ہو سکتے ہیں۔
ایسے حالات میں چیف آف آرمی سٹاف اپنی کوشش سے پاکستان میں 50 ارب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری لا رہے ہیں اس کے بھی خاطرخوا نتائج برآمد نہیں ہو سکیں گے۔
الیکشن بیوروکریسی کی نگرانی میں کرانے کا فیصلہ درست ہے کیونکہ دنیا کے کسی بھی ملک میں الیکشن جوڈیشری نہیں کرواتی۔دوسری جانب الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری انتخابی شیڈول کے تحت عام انتخابات 2024ء کے لیے کاغذات نامزدگی وصول کرنے کے لیے ریٹرننگ افسران آج پبلک نوٹس جاری کریں گے، اس حوالے سے الیکشن کمیشن نے انتخابات میں حصہ لینے کے خواہشمند امیدواروں کے لیے قومی و صوبائی اسمبلی کے الیکشن کے لیے کاغذات نامزدگی وصولی سے متعلق ہدایات بھی جاری کردیں۔