لیول پلیئنگ فیلڈ کیس، چیف سیکرٹری و آئی جی پنجاب کو نوٹس‘ جواب طلب کرلیا گیا
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے لیول پلیئنگ فیلڈ کی پی ٹی آئی کی درخواست پر چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں لیول پلیئنگ فیلڈ سے متعلق پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی بھی بینچ کا حصہ ہیں، پی ٹی آئی کے وکیل لطیف کھوسہ اور شعیب شاہین عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
بتایا گیا ہے کہ سردار لطیف کھوسہ روسٹرم پر آئے تو لطیف کھوسہ کے ساتھ سردار کا نام ہونے پر چیف جسٹس نے اظہار برہمی کردیا اور ریمارکس دیئے کہ ’سرداری نظام ختم ہو چکا ، یہ سردار نواب عدالت میں نہیں چلے گا، آپ کی حکومت نے ہی سرداری نظام ختم کرنے کا قانون بنایا، اب تو آپ کے بیٹے بھی سردار ہوگئے ہیں‘، اس پر لطیف کھوسہ نے کہا کہ ’یہ اسٹینو نے نام کے ساتھ لکھ دیا آئندہ احتیاط کروں گا‘۔
دوران سماعت لطیف کھوسہ نے دلائل میں کہا کہ’ لیول پلیئنگ فیلڈ صحت مندانہ مقابلے کے لیے ضروری ہے‘، جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ ’کیا آپ نے سپریم کورٹ کے حکم پر الیکشن کمیشن سے رجوع کیا؟‘ چیف جسٹس نے دریافت کیا کہ ’آپ کی اب درخواست کیا ہے؟ ‘ اس پر جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیئے کہ ’یہ توہین عدالت کی درخواست ہے کوئی نیا کیس نہیں، مرکزی کیس 22 دسمبر کو نمٹایا جا چکا‘ ۔
انہوں نے لطیف کھوسہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ نے درخواست میں بہت سارے توہین عدالت کرنے والوں کے نام شامل کر لیے الیکشن کمیشن نے کیا توہین عدالت کی؟ کیا الیکشن کمیشن نے آپ کے بارے کوئی فیصلہ دیا یا صوبائی الیکشن کمیشن کو احکامات دیئے کیوں کہ یہ توہین عدالت کا کیس ہے یہ کوئی نئی پٹیشن نہیں ہے، الیکشن کمیشن نے جو توہین کی آپ کے مطابق وہ بتائیں؟ الیکشن کمیشن نے آپ کو آرڈر کیا دیا؟ ‘۔