مسلم لیگ ن تاحال لاہور سمیت دیگر حلقوں میں پارٹی ٹکٹوں کی تقسیم کا فیصلہ نہ کرسکی
لاہور : پاکستان مسلم لیگ ن کی قیادت تاحال8 فروری کوہونے والے عام الیکشن میں اپنے امیدواروں کو ٹکٹوں کی تقسیم کافیصلہ نہ کر سکی،کئی حلقوں میں پارٹی کے ناراض رہنماﺅں کو منانے کا سلسلہ جاری ہے تاہم چند حلقوں کے علاوہ مسلم لیگ ن کی قیادت قومی اسمبلی کے ٹکٹ دینے کیلئے حتمی فیصلے کے قریب پہنچ گئی ہے جیونیوز کے مطابق مسلم لیگ ن نے ٹکٹوں کی تقسیم کے معاملے پر تجاویز کو حتمی شکل دے دی ہے اور جن حلقوں میں ٹکٹوں کی تقسیم کا فیصلہ نہیں ہوا وہاں ناراض رہنماﺅں کو منانے کے بعد ان حلقوں میں ٹکٹیں تقسیم کی جائیں گی اس حوالے سے مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن نے صرف بلوچستان میں پارٹی ٹکٹ جاری کئے ہیں۔
مریم اورنگزیب کے مطابق بلوچستان کے علاوہ کہیں بھی کوئی ٹکٹ جاری کرنے کا اب تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پارٹی قیادت اس ضمن میں جو فیصلہ کرے گی اس کا باضابطہ اعلان کیا جائے گا۔ پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف حلقہ این اے 130 سے خود میدان میں اتریں گے جبکہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 119 اور 120 میں مریم نواز نے کاغذات جمع کرائے ہیں، زیادہ امکان ہے کہ وہ 119 سے الیکشن لڑیں گی،این اے 119 سے مریم نواز نے الیکشن لڑا تو سابق ایم این اے علی پرویز ملک اپنے اس آبائی حلقے سے کھڑے نہیں ہوں گے، انہوں نے این اے 117 میں بھی کاغذات جمع کرائے ہیں، لیکن وہ مریم نواز کے سوا اپنا حلقہ کسی کو دینے پر تیارنہیں اسی طرح این اے 118 سے حمزہ شہباز، این اے 122 سے سعد رفیق، این اے 123 سے شہباز شریف، این اے 124 سے رانا مبشر اور این اے 125سے سیف الملوک کھوکھر ن لیگ کے امیدوار ہوں گے۔