ق لیگ کا ن لیگ کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنمٹ نہ کرنے کا فیصلہ
لاہور : ق لیگ نے ن لیگ کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ ختم کردی۔آج اس سلسلے میں مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔اجلاس میں ق لیگ نے ن لیگ کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔چوہدری سالک حسین کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ صرف اپنی ذات کی حد تک سیٹ ایڈجسٹمنٹ قبول نہیں۔ہمارے دیگر امیدوار وں کے مقابلے میں ن لیگ نے اپنے امیدواروں کو ٹکٹ جاری کر دیے ہیں۔
ن لیگ نے گجرات سے بھی میرے اور میرے بھائی چوہدری شافع حسین کے خلاف اپنے نامزد کردہ امیدواروں کو ٹکٹ جاری کردی ہیں۔سالک حسین نے کہا کہ ن لیگ نے ہمارے مطلوبہ حلقوں میں اپنے امیدوار کھڑے کر دیے ہیں، پارٹی قیادت نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم دوہرے معیار کا شکار نہیں ہوں گے۔
سیٹ ایڈجسٹمنٹ والے حلقوں میں بھی الیکشن لڑیں گے۔اس سے قبل ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ (ن )لیگ کی جانب سے پارٹی ٹکٹ کی منظوری دیتے ہوئے آئی پی پی اور ق لیگ کے لیے کئی حلقے خالی چھوڑ دیے گئے تھے۔
پنجاب میں آئی پی پی کو قومی اسمبلی کی 7 اور صوبائی اسمبلی کی 11 سیٹیں دیے جانے کا امکان تھا ۔بتایا گیا کہ (ن) لیگ نے ق لیگ کے لیے قومی اور صوبائی کی 2، 2 سیٹیں خالی چھوڑی ہیں، لاہور کے سوا پنجاب میں آئی پی پی کے لیے 5 حلقے خالی چھوڑے گئے ،جہانگیر ترین این اے 155 لودھراں سے آئی پی پی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑیں گے۔ (ن )لیگ کی جانب سے جہانگیر ترین کو این اے 149 ملتان، نعمان لنگڑیال کو این اے 143 ساہیوال دی جائے گی،انجینئر گل اصغر کو این اے 88 خوشاب، غلام سرور خان کو این اے 54 راولپنڈی کی نشست دی جائے گی۔