سابق جج مظاہر علی اکبر نقوی نے سرکاری بلٹ پروف گاڑی واپس کردی

سابق جج مظاہر علی اکبر نقوی نے سرکاری بلٹ پروف گاڑی واپس کردی

اسلام آباد : کابینہ ڈویژن کی طرف سے سابق جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کو بلٹ پروف گاڑی الاٹ کرنے کے معاملے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ذرائع کابینہ ڈویژن کا کہنا ہے کہ سابق جج مظاہر علی اکبر نقوی نے سرکاری بلٹ پروف گاڑی واپس کردی ہے، رجسٹرار سپریم کورٹ، وزارت داخلہ کی سفارشات پر سابق جج کو گاڑی الاٹ کی گئی تھی۔
سابق جج نے 16 جنوری کو گاڑی سینٹرل پول کو واپس کر دی ہے۔ بلٹ پروف جیپ 2017 ماڈل بطور جج سپریم کورٹ ان کے زیرِ استعمال رہی تھی، ذرائع کابینہ ڈویژن کے مطابق بلٹ پروف گاڑی اس وقت پول میں موجود ہے،سابق جج مظاہر علی اکبر نقوی نے 10 جنوری کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔،صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے جسٹس مظاہر نقوی کا استعفیٰ وزیراعظم کی ایڈوائس پر آئین کے آرٹیکل 179کے تحت منظور کیا۔
بتایا جارہا ہے کہ سپریم کورٹ کے جج جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی اپنے عہدے سے مستعفی ہوچکے ہیں، اس حوالے سے سپریم کورٹ کے جج جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے اپنا استعفیٰ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو بھجوایا، جس میں انہوں نے کہا کہ میرے لیے اعزاز تھا کہ میں نے لاہور ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ میں فرائض انجام دیئے لیکن اب میرے لیے اپنے عہدے پر کام جاری رکھنا ممکن نہیں رہا۔
معلوم ہوا ہے کہ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے خود پر عائد الزامات کی تردید کی ہے، اس حوالے سے جسٹس مظاہر نقوی نے سپریم جوڈیشل کونسل کو شوکاز نوٹس کا جواب جمع کرایا، جسٹس مظاہر نقوی نے شکایات خارج کرنے اور کارروائی ختم کرنے کی استدعا کر دی، انہوں نے جواب میں کہا کہ کونسل جج کے خلاف معلومات لے سکتی ہے کسی کی شکایت پر کارروائی نہیں کر سکتی، سپریم جوڈیشل کونسل کی جانب سے جاری احکامات رولز کی توہین کے مترادف ہیں، رولز کے تحت کونسل کو معلومات فراہم کرنے والے کا کارروائی میں کوئی کردار نہیں ہوتا۔

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے