فیس بک کو 800 ارب روپے کا جرمانہ
نیویارک: امریکی فیڈرل ٹریڈ کمیشن نے فیس بک کو ریکارڈ 5ارب ڈالر (تقریباً 7کھرب 90ارب روپے) کا جرمانہ عائد کر دیا ہے۔ وال سٹریٹ جرنل کے مطابق یہ تاریخ کا بھاری ترین جرمانہ ہے جو کسی ٹیکنالوجی کمپنی کو کیا گیا۔ فیڈرل ٹریڈ کمیشن نے فیس بک کو یہ جرمانہ ’پرائیویسی‘ کی خلاف ورزی کرنے پر کیا ہے۔ فیس بک کو یہ جرمانہ ووٹنگ کے ذریعے کیا گیا۔ 3ووٹ فیس بک کو جرمانہ کرنے کے حق میں آئے جبکہ 2مخالفت میں۔
رپورٹ کے مطابق ری بپلکن کمشنرز کی اکثریت نے فیس بک کو جرمانہ کرنے کے حق میں ووٹ دیا جبکہ ڈیموکریٹک کمشنرز کی اکثریت نے اسے جرمانہ نہ کرنے کے حق میں ووٹ دیا۔ ووٹنگ کے ذریعے ہونے والا جرمانے کا فیصلہ اب محکمہ انصاف کی سول ڈویژن کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ سول ڈویژن کے پراسیس کے بعد فیس بک کو یہ جرمانہ عائد کر دیا جائے گا۔ رپورٹ کے مطابق یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ سول ڈویژن کو اسے پراسیس کرنے میں کتنا وقت لگے گا اور کب تک فیس بک کو یہ جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔
دوسری طرف اس جرمانے کی خبر کا فیس بک کے حصص کی قیمت پر حیران کن طور پر منفی کی بجائے مثبت اثر پڑا اور اس کی فی حصص قیمت 1.8فیصد اضافے سے 204.87ڈالر تک پہنچ گئی۔ واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کی 2016ءمیں چلائی جانے والی صدارتی مہم میں کروڑوں فیس بک صارفین کا ڈیٹا کیمبرج اینالیٹکا نامی کمپنی کے ذریعے استعمال کیے جانے کا انکشاف سامنے آیا تھا۔ تب سے اس معاملے پر تحقیقات کی جا رہی تھیں اور اب لوگوں کا ڈیٹا سیاسی مقاصد کے لیے دینے اور اپنے صارفین کی پرائیویسی کی خلاف ورزی کرنے کے جرم میں فیس بک کو یہ مذکورہ جرمانہ کیا گیا ہے۔