میرا مذاق بنانے کیلئے مجھے جوتے کا نشان دیا گیا

میرا مذاق بنانے کیلئے مجھے جوتے کا نشان دیا گیا

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کے صنم جاوید اور شوکت بسرا کو الیکشن لڑنے کی اجازت دیدی،عدالت نے دونوں امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیدیا اور الیکشن کمیشن کوہدایات جاری کیں کہ دونوں امیدواروں کے بیلٹ پیپرز پر انتخابی نشان اور نام شامل کئے جائیں۔
سپریم کورٹ کے جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے صنم جاوید اور شوکت بسرا کے کاغذات مسترد کیے جانے کے خلاف اپیلوں پر سماعت کی۔ کاغذات نامزدگی منظور ہونے کے بعد شوکت بسرا نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قیدی نمبر 804 کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں ہے، قیدی نمبر 804 پر اس جیسی 100 ایم این اے شپ قربان، عمران خان دلوں میں بستا ہے، بلا جو نشان ہیں یہ لوگوں کے دلوں میں چلا گیا ہے، میرا مذاق بنانے کیلئے مجھے جوتے کا نشان دیا گیا،میں اس نشان کو اپنے لیے گول میڈل سمجھتا ہوں۔
شوکت بسرا عمران خان کے ساتھ ڈٹ کر کھڑا ہے، زندگی موت تو اللہ کے ہاتھ میں ہے، میں آخری سانس تک عمران خان کے لیے لڑوں گا۔عمران خان ہمارے آنے والی نسلوں کے لیے جنگ لڑ رہا ہے۔ میرا مستقبل اس قیدی نمبر 804 کی شکل میں ہے جو کہتا ہے ایاک نعبدو ایاک نستعین، مائیں بیٹیاں سب کی سانجھی ہوتی ہیں، صنم جاوید کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے میں اس کو سلام پیش کرتا ہوں۔

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے