سائفر کیس، اعظم خان سے جرح دوران عدالت کا ماحول ناخوشگوار ہو گیا

سائفر کیس، اعظم خان سے جرح دوران عدالت کا ماحول ناخوشگوار ہو گیا

لاہور : سائفرکیس کی سماعت کے دوران آج بھی بدمزگی ہوگئی۔سائفر کیس میں سابق پرنسپل سیکریٹری اعظم خان سے جرح کے دوران عدالت کا ماحول ناخوشگوار ہو گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق دورانِ سماعت شاہ محمود قریشی اور بانی پی ٹی آئی عمران خان غصہ میں آگئے اور شور شرابہ شروع کردیا معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے معزز جج کو کارروائی کچھ دیر کیلئے موخر کرنا پڑی۔
اعظم خان سائفر کیس میں اپنا بیان ریکارڈ کروا چکا ہے۔انہوں نے عدالت میں اپنے بیان میں کہا کہ میرا 161 اور 164 کا بیان حلف پر نہیں ہوا جبکہ تفتیشی افسر کے سامنے 161 کا بیان بغیر حلف اور 164 کا بیان مجسٹریٹ کے سامنے بھی بغیر حلف کے ریکارڈ کیا گیا۔ سائفر کیس میں ایف آئی اے کی جانب سے بطور گواہ پیش کیے جانے والے سابق پرنسپل سیکریٹری اور پی ٹی آئی کے رہنما اعظم خان نے عدالت میں تہلکہ خیز بیان دے دیا جس کو بڑی پیشرفت قرار دیا جارہا ہے۔
اعظم خان نے بیان میں کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ سائفر میں واضع طور پر عدم اعتماد کی تحریک کا ذکر ہے، بانی پی ٹی آئی نے کہا سائفر عدم اعتماد کی تحریک کے خلاف بھی استعمال ہو سکتا ہے، سابق وزیراعظم نے سائفر کو ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت تصور کیا اور اسے مزید پڑھنے کیلیے اپنے پاس رکھ لیا تھا پھر کچھ دنوں بعد میں نے پوچھا تو بانی پی ٹی آئی نے کہا سائفر گم ہو گیا ہے۔
انہوں نے عدالت میں بیان دیا کہ بانی پی ٹی آئی نے ملڑی سیکرٹری ، اے ڈی سی اور ذاتی اسٹاف کو سائفر تلاش کرنے کی ہدایت کی، بانی پی ٹی آئی نے کہا وہ عوام کو اعتماد میں لینا چاہتے ہیں کیسے ان کی حکومت کے خلاف سازش تیار ہوئی، میں نے بانی پی ٹی آئی کو بتایا کہ سائفر ڈی کوڈ دستاویز ہے وہ مخصوص الفاظ میں منشکف نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ ’بانی پی ٹی نے کہا کہ امریکی حکام سائفر پیغام کے ذریعے بلنڈر کیا اور اندرونی عناصر کو اس کے ذریعے پیغام بھیجا ہے، سائفر کو اس وقت کے آرمی چیف اور اپوزیشن پارٹیز کے منتخب حکومت کی تبدیلی کے کے اکٹھا ہونے پر ایکسپوز کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے