نواز شریف نے شہباز شریف کو وزارت عظمٰی، مریم نواز کو وزیر اعلٰی پنجاب کیلئے نامزد کر دیا
لاہور : نواز شریف نے شہباز شریف کو وزارت عظمٰی، مریم نواز کو وزیر اعلٰی پنجاب کیلئے نامزد کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق ترجمان ن لیگ مریم اورنگزیب کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ پارٹی کے قائد نواز شریف نے پنجاب کی وزارت اعلٰی اور وزارت عظمٰی کیلئے ن لیگ کے امیدواروں کے ناموں کی باقاعدہ منظوری دے دی ہے۔
مریم اورنگزیب کے مطابق نواز شریف نے وزارت عظمٰی کیلئے شہباز شریف جبکہ وزارت اعلٰی پنجاب کیلئے مریم نواز کے ناموں کی منظوری دی ہے۔ قائد ن لیگ کا پختہ یقین ہے کہ ان فیصلوں سے معاشی بحران اور مہنگائی سے نجات ملے گی۔ دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف ، سابق صدر آصف زرداری، چودھری شجاعت، علیم خان ، خالد مقبول ودیگر رہنماؤں نے کہا ہے کہ الیکشن کا مرحلہ ختم ہوچکا،اب ہماری جنگ ملک کودرپیش چیلنجز کے خلاف ہوگی،یہاں بیٹھی تمام جماعتوں کے پاس دوتہائی اکثریت ہے ، مفاہمتی عمل میں پی ٹی آئی کو بھی شامل کریں گے،آئندہ حکومت کی پہلی ترجیح معاشی ایجنڈا ہوگا۔
مشترکہ نیوزکانفرنس کے دوران صدر ن لیگ شہباز شریف نے کہا کہ چودھری شجاعت حسین کے مشکور ہیں کہ انہوں نے مدعو کیا، ان کی مہمان نوازی کی شاندار روایات ہیں، الیکشن کا مرحلہ ختم ہوچکا، پارلیمان بننے والی ہے، ہماری جنگ اب ملک کے چیلنجز کے خلاف ہے ، سب سے بڑا چیلنج پاکستان کی معیشت ہے، اس کو پاؤں پر کھڑا کرنا ہے، وہی قومیں آگے بڑھتی ہیں ، جب لیڈرشپ اکٹھی ہوجائے، اور فیصلہ کرلے کہ اختلافات کو ختم کرکے ملک کو آگے لے کر جانا ہے، آئی ایم ایف معاہدے نے پاکستان کو معاشی استحکام دیا، اب مزید آگے بڑھنا ہے۔
اقتصادی گروتھ کو بڑھانا ہے۔ ہر جماعت نے آج اکٹھے ہوکر اپنا اپنا مئوقف پیش کیا ہے، قوم کو بتاتے ہیں مینڈیٹ کو تسلیم کرتے ہیں، پاکستان کے قرضوں کو کم کرنے کیلئے کام کرنا ہوگا۔ آج یہاں دو تہائی اکثریت ہے، پی ٹی آئی کے پاس اگر اکثریت ہے تو وہ لے آئیں اور حکومت بنائیں، ہم قبول کریں گے ، اگر وہ اکثریت نہیں دکھا پاتے تو پھر یہ ملک بھر سے اکثریت ہے۔
نوازشریف سے درخواست کروں گا کہ وہ وزیراعظم کا عہدہ قبول کریں ، مریم نواز وزیراعلیٰ پنجاب کی امیدوار ہیں۔ اس موقع پر سابق صدر آصف زرداری نے کہا کہ ہم نے طے کیا ہے کہ آپ میں مل بیٹھ کر حکومت بنائیں گے اور پاکستان کو مشکلات سے نکالیں گے، ہر وہ مشکل چاہے معاشی ، دہشتگردی ہو، یا پھر مفاہمت بھی ہو، ہم کریں گے۔ مفاہمتی عمل میں پی ٹی آئی کو بھی شامل کریں گے۔