وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اپنی حکومت کی ترجیحات کا اعلان کردیا
لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اپنی حکومت کی ترجیحات کا اعلان کردیا۔ وزیراعلیٰ منتخب ہونے کے بعد پنجاب اسمبلی میں اپنے پہلے خطاب میں انہوں نے کہا کہ مجھے احساس ہے پانچ سال اور دن کے چوبیس گھنٹے بھی بہت تھوڑے ہیں، اس لیے کل سے نہیں آج سے منشور پر عملدرآمد شروع ہوگا، میرے سامنے وہ چھوٹا کسان بھی ہے جس پر ہماری معیشت چلتی ہے، وہ ہماری طرف دیکھ رہا ہے، میرا ویژن ہے کہ پنجاب کو معیشت اور تجارت کا مرکز بنائیں، حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں بلکہ کاروبار کی سہولیات فراہم کرنا ہے، میری خواہش ہے کہ پنجاب میں ایسا سسٹم لے کر آؤں کہ لوگوں کو بجلی، گیس، فون کنکشن کے لیے دربدر نہ ہونا پڑے، ون ونڈو حل فراہم کریں گے۔
مریم نواز کا کہنا ہے کہ بزنس کمیونٹی کو تمام سہولیات دیں گے تاکہ لوگ سرمایہ کاری کریں، کرپشن پر زیروٹالرنس ہوگی، رشوت کی روک تھام کے لیے شفاف طریقہ کار لے کر آئیں گے، ہم عوام کے خادم ہیں مراعات کے ساتھ کرسی پر نہیں بیٹھ سکتے، نگہبان کے نام سے رمضان ریلیف پیکج بنایا ہے، رمضان ریلیف پیکج کا سامان لوگوں کے گھروں پر ڈلیور کرنے کا پلان بنایا ہے، لوگوں کو قطاروں میں لگا دیکھتی ہوں تو مجھے تکلیف ہوتی ہے، سستے رمضان بازار لگائیں گے، پرائس کنٹرول کمیٹیوں کو فعال رکھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ 60 ہزار آمدن سے نیچے والے مستحقین ہیں جن کی خدمت ہمارا فرض ہے، پنجاب میں کس کو کس چیز کی ضرورت ہے، سنٹرلائزڈ ڈیٹا بنایا جائے گا، پیڈ انٹرن شپ پروگرام بڑھائیں گے اور کم از کم 25 ہزار روپے دیں گے، نوجوان کو روزگار کے لیے قرضے، طلبہ کو لیپ ٹاپ دیں گے، یوتھ لون پروگرام کی تمام سکیمز کو دوبارہ شروع کریں گے، ہم آئی ٹی میں ہمسایہ ممالک سے بہت پیچھے ہیں، گھر بیٹھے فری لانسنگ کے لیے مدد کریں گے، طلبہ اور نوجوانوں کو الیکٹرک موٹربائیکس بھی دیں گے، وزیراعلی ہائوس کے دروازے طلبا اور نوجوانوں کے لیے کھلے ہوں گے۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا ہے کہ ماں ہونے کے ناطے خواب ہے کہ پنجاب کا کوئی بچہ وسائل کی کمی کی وجہ سے سکول سے باہر نہ ہو، چند ہفتوں میں پاکستان کی پہلی ایئرایمبولینس شروع کرنے جا رہے ہیں، نوازشریف نے پہلا ہیلتھ کارڈ 2015 میں دیا ، کئی برسوں میں ہیلتھ کارڈ کرپشن کا شکار ہوا، ہیلتھ کارڈ کو دوبارہ شروع کریں گے، آج سے تمام ہسپتالوں میں ادویات فری ہوں گی، زچہ بچہ کو سہولیات کی فراہمی پر پوری توجہ ہوگی، آبادیوں میں بیماریوں کی سکریننگ شروع کی جائے گی۔