بلوچ طلبہ بازیابی کیس، نگران وزیراعظم اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہوگئے
اسلام آباد: نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ بلوچ طلبہ بازیابی کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہوگئے، انوارالحق کاکڑ کی پیشی کے موقع پر عدالت میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی، نگران وزیر داخلہ گوہر اعجاز بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں بلوچ طلبہ بازیابی کیس کی سماعت آج ہورہی ہے جہاں جسٹس محسن اختر کیانی کیس کی سماعت کررہے ہیں، عدالت نے آج نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ، وزراء اور سیکریٹریز کو طلب کررکھا ہے، ان اعلیٰ شخصیات کی پیشی کے پیش نظر اسلام آباد ہائیکورٹ میں سکیورٹی ہائی الرٹ کی گئی ہے، نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ سے قبل ان کا سکیورٹی اسکواڈ اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچا۔
بتایا گیا ہے کہ گذشتہ سماعت میں درخواست گزار کی جانب سے ایمان مزاری ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئیں، بلوچ طلبا عدم بازیابی کیس میں طلبی کے باوجود وزیراعظم پیش نہیں ہوئے تھے، جس پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے آج 28 فروری کو سماعت پر ایک بار پھر سے انہیں ذاتی حیثیت میں طلب کیا اور وزیرداخلہ اور وزیر دفاع کو بھی پیش ہونے کا حکم دیا۔ اس حوالے سے اپنے ریمارکس میں جسٹس محسن اختر کیانی کا کہنا تھا کہ جو لوگ بھی اس کام میں ملوث ہیں ان کو پھانسی ہونی چاہیئے، عام طور پر ایک بار پھانسی ہوتی ہے ان کیسسز میں ملوث افراد کو 2 دفعہ پھانسی ہونی چاہیئے، ابھی نگران وزیراعظم کو طلب کرتا ہوں، منتخب وزیراعظم کو بھی طلب کروں گا۔