سپریم کورٹ کا بلوچستان کے حلقہ پی بی 50 میں دوبارہ انتخابات کا حکم
اسلام آباد : سپریم کورٹ نے بلوچستان کے حلقہ پی بی 50 قلعہ عبداللہ میں دوبارہ انتخابات کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق پی بی 50 قلعہ عبداللہ سے عوامی نیشنل پارٹی کے زمرد خان کامیاب ہوئے، زمرد خان کی کامیابی کو جے یو آئی ف کے ملک نواز اور پشتونخوا عوامی پارٹی کے میر واعظ اچکزئی نے الیکشن کمیشن میں چیلنج کیا ، جس پر الیکشن کمیشن نے 6 پولنگ سٹیشن پر ری پولنگ کا حکم دیا جس کو زمرد خان نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا اور چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، سپریم کورٹ آف پاکستان نے الیکشن کمیشن کا صرف 6 پولنگ سٹیشنز پر دوبارہ ووٹنگ کا حکم کالعدم قرار دیتے ہوئے صوبہ بلوچستان کی اسمبلی کے حلقہ پی بی 50 قلعہ عبداللہ میں دوبارہ انتخابات کا حکم دے دیا، اس ضمن میں الیکشن کمیشن کو آئین اور قانون کے مطابق شفاف پولنگ یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
دوران سماعت اے این پی کے رہنماء زمرد خان کے وکیل نے سپریم کورٹ میں اعتراف کیا کہ پی بی50 کے کئی پولنگ اسٹیشنز پر ٹرن آؤٹ غیر حقیقی تھا لیکن جن پولنگ اسٹیشنز سے میرا مؤکل کامیاب ہوا صرف وہاں ری پولنگ کا حکم دیا گیا جب کہ زمرد خان نے حلف بھی اٹھا لیا تھا لیکن الیکشن کمیشن نے نوٹی فکیشن معطل کر دیا۔ اس موقع پر چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز علیسیٰ نے ریمارکس دیئے کہ ’عدالت کو اتنی باریکیوں میں نہ لے کر جائیں، عدالت بیٹھ کر 400 الیکشن کیسز نہیں سن سکتی، فریقین رضامند ہیں تو پورے حلقے میں دوبارہ پولنگ کرا دیتے ہیں‘، بعد ازاں سپریم کورٹ نے فریقین کی رضامندی سے پی بی 50 قلعہ عبد اللہ میں دوبارہ پولنگ کا حکم دے دیا۔