امیر بالاج قتل کیس ،عدالت نے گرفتار ملزم احسن شاہ کا جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا
لاہور: لاہور کی جوڈیشل عدالت نے امیر بالاج قتل کیس میں گرفتار ملزم احسن شاہ کا جسمانی ریمانڈ منظورکرلیا،عدالت نے 23مارچ تک پولیس کے حوالے کرنے کا حکم جاری کیا ۔سی آئی اے پولیس نے ملزم احسن شاہ کوجوڈیشل مجسٹریٹ صدف بتول کی عدالت میں پیش کیا،پولیس کی جانب سے استدعاکی گئی کہ ملزم احسن شاہ سے مزیدتفتیش درکارہے،عدالت نے پولیس کی استدعامنظورکرتے ہوئے ملزم احسن شاہ کو 23مارچ تک پولیس کی تحویل میں دےدیا۔
سی آئی اے پولیس نے گزشتہ روز احسن شاہ کی امیربالاج قتل کیس میں باقاعدہ گرفتاری ڈالی تھی،ملزم احسن شاہ کو آج جوڈیشل عدالت میں پیش کیاگیا۔ملزم احسن شاہ مقتول امیر بالاج کا قریبی دوست تھا۔ملزم احسن شاہ پر مقدمہ میں نامزد ملزموں کے ساتھ رابطوں کا الزام ہے۔
نامزد ملزم احسن شاہ نے مبینہ طور پر مخبری کیلئے دیگر ملزموں سے رقم وصول کی تھی۔
پولیس نے دو روز قبل امیر بالاج کو قتل کرنے والی ٹیم کے سرغنہ کی شناخت کرلی تھی۔انویسٹی گیشن پولیس کے مطابق بلاول قتل کے اگلے روز ہی سیالکوٹ ایئرپورٹ سے دبئی فرار ہوگیا تھا، بلاول نے شادی میں شرکت کیلئے کرائے کی گاڑی لی تھی۔پولیس نے واقعے میں استعمال ہونے والی گاڑی اور ڈرائیور نعمان کو حراست میں لے لیا تھااو ر ملزم بلاول کی گرفتاری کیلئے انٹرپول سے بھی رابطہ کرلیا ہے۔
واضح رہے کہ امیر بالاج ٹیپو کو 18 فروری کی شب ایک شادی کی تقریب میں فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا، ملزم تقریب میں اندر داخل ہونے کیلئے کیمرہ مین بن کرگیاتھا۔امیر بالاج ٹیپو کے قتل کیس میں پولیس کی تحقیقاتی ٹیموں نے اب تک 3 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا تھا۔ پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ امیر بالاج ٹیپو کو مبینہ طور پر قتل کروانے کی احسن شاہ نے 5 کروڑ کی ڈیل کی، لاہور سے پکڑے جانے والے امیر بالاج کے قریبی دوست احسن شاہ نے مزید دو نام بتائے اور ملزم احسن شاہ نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ علی اور ولید نامی دو لڑکے بھی ریکی دینے کیلئے رابطے میں تھے، علی اور ولید بھی امیر بالاج کے دوستوں میں شامل تھے، یہ دونوں مبینہ ملزمان پہلے ہی روپوش ہو چکے ہیں، سی آئی اے پولیس دونوں ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مار رہی ہے، اسی دوران امیر بالاج ٹیپو کے قتل میں ملوث دوسرا حملہ آورکو بھی گرفتار کر لیا گیا تھا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ گرفتارکئے جانے والے ملزم کا نام ایاز ہے، امیر بالاج ٹیپو کے قتل کے روز ملزم ایاز مرکزی حملہ آور کے ساتھ ہی جائے وقوعہ پر پہنچا تھا، امیر بالاج ٹیپو پر حملہ کرنے کیلئے مظفر اور ایاز نامی 2 شوٹرز شادی میں موجود تھے، ان دونوں حملہ آوروں کو ملک سہیل اور علی نامی افراد شادی کی تقریب میں چھوڑ کر گئے تھے۔