سپریم کورٹ نے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دیدیا
اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دیدیا،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے محفوظ شدہ فیصلہ جاری کر دیا۔کیس تاخیر سے مقرر ہونے کی وجہ سے شوکت عزیز صدیقی کی عمر 62 سال پوری ہو چکی ہے، عمر پوری ہونے کی وجہ سے شوکت عزیز صدیقی کو عہدے پر بحال نہیں کیا جاسکتا۔
سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کے خلاف اپیلیں منظور کی جاتی ہیں، شوکت عزیز صدیقی کو ریٹائرڈ جج کی تمام مراعات دی جائیں۔یاد رہے کہ سپریم کورٹ میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے برطرف جج شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کے خلاف اپیل پر سماعت مکمل ہونے کے بعد عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
سماعت کے دوران فیض حمید، شوکت عزیز صدیقی اور بار کونسل کے وکلاءنے دلائل دئیے تھے۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے کیس کی سماعت کی تھی۔لارجر بینچ میں جسٹس امین الدین، جسٹس جمال الدین مندوخیل، جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس عرفان سعادت شامل تھے۔سماعت کے دوران سابق آئی ایس آئی چیف جنرل (ر) فیض حمید نے اس حوالے سے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرایا تھا، جس میں انہوں نے عدلیہ پر اثر انداز ہونے کے شوکت عزیز صدیقی کے الزامات کو مسترد کیا تھا۔