بھارت کا غیر معمولی اقدام: بیک وقت گیارہ آبدوزیں تعینات
اسلام آباد : بھارتی آن لائن نیوز پیپر ‘دا پرنٹ’ نے بھارتی بحریہ میں تقریباً ایک چوتھائی صدی سے خدمات انجام دینے والے ایک اعلیٰ عہدیدار کے حوالے سے بتایا ہے کہ "بلاشبہ واقعی یہ ایک اہم سنگ میل ہے۔ ”
مذکورہ عہدیدار کا کہنا تھا کہ "میں نے جب سے بھارتی بحریہ میں شمولیت اختیار کی ہے، میں نے اتنی زیادہ بیک وقت تعیناتی نہیں دیکھی۔
اس کی بنیادی وجہ یہ بھی تھی کہ ہمارے پاس آپریشنز کے لیے اتنی آبدوزیں نہیں تھیں جب کہ بحری بیڑے کی طاقت کو کئی مرتبہ مرمت یا دیگر وجوہات کی وجہ سے نقصان پہنچا۔”
بھارتی بحریہ نے پاکستانیوں کو صومالی قزاقوں سے بچا لیا
بھارت کے دفاعی اسٹیبلشمنٹ کے ایک ذرائع نے بتایا کہ سن نوے کی دہائی کے اوائل میں آخری مرتبہ بھارتی آبدوز بیک وقت سب سے زیادہ تعداد میں تعینات کی گئی تھیں۔
اس وقت بھارتی بحریہ نے آٹھ کلو کلاس کی (روسی) آبدوزیں، چار ایچ ڈی ڈبلیو (جرمن) آبدوزیں اور چار (روسی) فاکس ٹراٹ آبدوزیں یعنی مجموعی طورپر سولہ آبدوزیں تعینات کی تھیں۔
ایک دفاعی ذرائع کے مطابق "اس کے بعد سے بھارتی آبدوزوں کے شعبے کو کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ان میں اسکارپین آبدوزوں کی ترسیل میں تاخیر بھی شامل ہے۔”
بھارت کے پاس اس وقت 16 روایتی آبدوزیں ہیں۔ان میں پانچ اسکارپین کلاس (فرانسیسی)، چار ایچ ڈی ڈبلیو (جرمن) اور سات کلو کلاس (روسی) آبدوزیں شامل ہیں۔ ایک اور اسکارپین کلاس کی آبدوز کمیشن کی منتظرہے۔
اس طرح بھارت کے پاس اگلے سال تک روایتی آبدوزوں کی تعداد 17 ہو جائے گی۔