میک ڈونلڈز اسرائیل میں اپنے تمام ریستوراں بند کر نے لگا
اسلام آباد : امریکی فاسٹ فوڈ کمپنی میک ڈونلڈز کارپوریشن نے جمعرات کو کہا کہ وہ اسرائیل میں میک ڈونلڈز کی فرینچائزی الونیال کے زیر انتظام چلائے جانے والے تمام ریستوراں واپس خرید رہی ہے۔الونیال پچھلے تیس سال سے زیادہ عرصے سے اسرائیل میں میک ڈونلڈز کے ریستوراں چلا رہی ہے۔ ملک بھر میں اس کے 225 ریستوراں ہیں جن میں پانچ ہزار سے زائد افراد کام کرتے ہیں۔
میک ڈونلڈز نے بتایا کہ ا لونیا ل کے ساتھ ایک معاہدہ ہوگیا ہے۔ تاہم اس نے معاہدے کی شرطیں نہیں بتائیں اور صرف اتنا کہا کہ ملازمین کو برقرار رکھا جائے گا۔
میک ڈونلڈز کو اس وقت تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور اس کے بائیکاٹ کی مہم شروع ہوئی جب الونیال نے ہزاروں اسرائیلی فوجیوں کو مفت کھانا دینا شروع کیا۔
مسلم اکثریتی ممالک مثلاً کویت، ملائشیا اور پاکستان میں میک ڈونلڈز کے بائیکاٹ کی مہم شروع ہوئی اور اس کے اثرات دنیا کے مختلف ملکوں میں دکھائی دیے۔ اسرائیل کی مبینہ مدد کے سبب بالخصوص مسلم اور مشرق وسطیٰ کے کئی ملکوں میں امریکی فاسٹ فوڈ کمپنی میک ڈونلڈز کے بائیکاٹ کی مہم جاری ہے۔
اکتوبر میں اسرائیل حماس جنگ شروع ہونے کے بعد سے ہی مشرق وسطیٰ کے خطے میں میک ڈونلڈز کی مصنوعات کی فروخت میں کمی آنے لگی۔
اس عالمی فوڈ چین نے جنوری میں اعتراف کیا کہ تنازع نے فرانس، انڈونیشیا اور ملائشیا میں کاروبار کے ساتھ ہی اس کی کارکردگی کو بھی "کافی متاثر” کیا ہے جب کہ مشرق وسطیٰ میں اس کی تجارت سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہے۔