ایران کا اسرائیل کے ساتھ براہ راست جنگ شروع کرنے کا امکان
تہران : اسرائیل اور حماس کے درمیان گزشتہ کئی ماہ سے جاری جنگ میں ایران کی براہ راست شمولیت کا امکان پیدا ہوگیا ہے۔امریکی خبر رساں ادارے ’’بلومبرگ‘‘ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران شام میں اپنے قونصل خانے پر مشتبہ اسرائیلی حملے کا جواب دینے کی تیاری کر رہا ہے اور اس نے امریکہ سے کہا ہے کہ وہ ایک طرف ہٹ جائے۔
دوسری جانب مشرق وسطیٰ میں ایرانی حمایت یافتہ تنظیم حزب اللہ نے بھی اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ وہ جنگ کے لئے تیار ہے۔بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق ایران نے امریکہ کو ایک تحریری پیغام بھیجا ہے جس میں اسے خبردار کیا گیا ہے کہ وہ نیتن یاہو کے جال میں نہ پھنسے۔ایرانی صدر کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف برائے سیاسی امور محمد جمشیدی نے ’’ایکس‘‘ پر اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا ذکر کرتے ہوئے لکھا کہ امریکہ کو ایک طرف ہٹ جانا چاہیے تاکہ آپ پر آنچ نہ آئے۔
جمشیدی کے مطابق اس کے بعد خط کے جواب میں امریکہ نے ایران سے کہا ہے کہ وہ امریکی اہداف پر حملہ نہ کرے۔ایران کے ذریعہ مبینہ طور پر بھیجے گئے پیغام پر امریکہ کی جانب سے کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔تاہم، سی این این نے رپورٹ کیا کہ امریکہ ہائی الرٹ پر ہے اور خطے میں ایران کی جانب سے اسرائیل یا امریکی اہداف کے خلاف ردعمل کی تیاری کر رہا ہے۔
وہیں این بی سی نے دو نامعلوم امریکی اہلکاروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کو خدشہ ہے کہ اسرائیل کے اندر کوئی بھی حملہ ہو سکتا ہے۔بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق بائیڈن انتظامیہ نے غیر معمولی قدم اٹھاتے ہوئے ایران کو براہ راست مطلع کیا تھا کہ امریکہ کو اس بات کا علم نہیں تھا کہ پیر کو دمشق پر حملہ ہو گا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ مشرق وسطیٰ میں اپنی افواج اور اڈوں پر حملے روکنے کی کوشش کر رہا تھا۔