آئی ایم ایف مذاکرات کے دوران روپے کی قدر میں کمی کا امکان نہیں، وزیر خزانہ
نیو یارک : وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف سے مذاکرات کے دوران روپے کی قدر میں کمی کا امکان نہیں ہے۔ دورہ امریکہ کے دوران بلومبرگ کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر مضبوط ہیں، روپے کا ریٹ بھی مستحکم ہے، ترسیلات زر اور برآمدات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے، پاکستانی روپیہ کی قدر میں سالانہ 6 سے 8 فیصد کمی ہوتی ہے لیکن اس وقت روپے کی قدر میں کمی کی کوئی اور وجوہات نہیں ہیں، حکومت کی کوشش ہے کہ مہنگائی میں کمی اور شرح نمو میں اضافہ کیا جائے، پاکستان کیلئے صرف اور صرف مشکلات کا باعث عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ حکومت صنعتی ترقی زراعت کی بحالی اور آئی ٹی کو فروغ دے کر آئند سالوں میں شرح نمو کو 4 فیصد سے اوپر لے جائے گی، آئی ایم ایف سے ایکسٹنڈڈ فنڈ فیسیلیٹی حاصل کرنے کی کوشش کریں گے، موسمیاتی تبدیلیوں کیخلاف اقدامات کیے فنڈنگ لیں گے، آئی ایم ایف کے ساتھ نئے پروگرام کیلئے تکنیکی اور پالیسی لیول مذاکرات مئی میں ہوں گے، نیا پروگرام جون میں حتمی کرلیا جائے گا تاہم پروگرام کی مالیت کے حوالے سے فی الحال کچھ نہیں کہہ سکتا۔
علاوہ ازیں محمد اورنگزیب نے جے پی مورگن سیمینار سے خطاب میں وزیرخزانہ نے زرعی شعبے، مہنگائی اور مستحکم شرح مبادلہ اور کم ہوتے تجارتی خسارے پر روشنی ڈالی، وزیرخزانہ نے مضبوط ترسیلات زر اورمثبت معاشی اشاریوں پر روشنی ڈالی، انہوں نے کہا کہ ہ رواں سال زرعی شعبے نے مضبوط کارکردگی کا مظاہرہ کیاہے، مہنگائی کے دباؤ میں کمی آئی ہے، شرح مبادلہ مستحکم ہے، تجارتی خسارہ میں کمی آرہی ہے اور ترسیلات زر سمیت معیشت کے اہم اعشاریے بہتر کارکردگی کی عکاسی کررہے ہیں ، ٹیکس نیٹ بڑھانے اورحکومتی ملکیتی اداروں کی نجکاری کویقینی بنائیں گے، ٹیکسیشن، توانائی اور نجکاری کے اہم شعبوں میں مثبت اصلاحات جاری ہیں، آئی ایم ایف کے ساتھ وسیع تراور توسیعی پروگرام میں شامل ہونے کیلئے پرعزم ہیں۔