پاکستان کو نیا آئی ایم ایف قرض پروگرام مزید سخت شرائط پر ملنے کا امکان
اسلام آباد: پاکستان نیا آئی ایم ایف قرض پروگرام سخت شرائط پر ملنے کا امکان ظاہر کردیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق 3 ارب ڈالرز کا قلیل مدتی قرض پروگرام کامیابی سے مکمل کرنے کے بعد نئے بڑے قرض پروگرام پر مذاکرات کے لیے پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ کےدرمیان شیڈول طے پا گیا ہے، آئی ایم ایف مشن 15 مئی کو بات چیت کیلئے پاکستان پہنچے گا، جس کے بعد پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان نئے قرض سے پہلے تکنیکی اور پالیسی سطح کے مذاکرات ہوں گے۔
ذرائع وزارت خزانہ سے بتایا ہے کہ نیا قرض پروگرام 6 سے 8 ارب ڈالرز کا ہونے کا امکان ہے، جس کا دورانیہ 3 سال یا اس سے زیادہ ہوسکتا ہے‘ قرض کا نیا پروگرام آئی ایم ایف کی سخت شرائط پر ملنے کا امکان ہے، جس کے تحت حکومت کو بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کے مزید سخت فیصلے کرنا ہوں گے، ٹیکس کا دائرہ کار بڑھانا ہوگا، خسارے میں جانے والے اداروں کی نجکاری کرنا ہوگی۔
ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کو اس وقت اہم معاشی چیلنجز کا سامنا ہے، تاجر دوست سکیم ناکام ہوچکی ہے، ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں میں حالیہ کمی پر آئی ایم ایف کو مطمئن کرنا بھی ایک چیلنج ہوگا، تاہم پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کے نئے پروگرام میں جانا ناگزیر ہے، امید ظاہر کی گئی ہے کہ 6 سے 7 جون کو حکومت آئندہ بجٹ پارلیمنٹ کے سامنے پیش کرے گی، جس میں مالی استحکام کےلیے مزید سخت اقدامات کیے جانے کا امکان ہے۔
وزارت خزانہ کے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ادائیگی کے تواز اور ذخائر مستحکم رکھنے کے لیے آئی ایم ایف کے نئے پروگرام میں جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، بیرونی مالیاتی خطرات کامقابلہ کرنےکے لیے مارکیٹ ایکسچینج ریٹ اہم ہے، بڑھتے ہوئے قرضے اور لیے گئے قرضوں کی ادائیگی ایک بڑاچیلنج ہے، برآمدات میں اضافے اور مقامی وسائل پیدا کرنے تک آئی ایم ایف پروگرام میں رہنا ضروری ہے۔