اسلام آباد ہائیکورٹ کا چوہدری پرویزالٰہی کو ہاؤس اریسٹ کرنے کا حکم
اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کو ہاؤس اریسٹ کرنے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الٰہی کو ہسپتال یا گھر منتقل کرنے کی درخواست پر فیصلہ سنادیا، جسٹس ارباب محمد طاہر نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد محفوظ فیصلہ سنایا جس میں عدالت نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کی اہلیہ قیصرہ الہی کی ان کے شوہر کو ہسپتال یا گھر منتقل کرنے کی درخواست منظور کرلی اور اسلام آباد ہائیکورٹ نے چوہدری پرویز الہٰی کو 15 روز میں ہاؤس اریسٹ کرنے کا حکم دے دیا۔
بتایا جارہا ہے کہ دوران سماعت درخواست گزار کے و کیل نے چوہدری پرویز الہیٰ کو جیل کی بجائے ہاﺅس اریسٹ کرنے کا حکم دینے کی استدعا کی جسٹس ارباب محمد طاہر نے ریمارکس دیے کہ’ عدالت اس معاملے میں کیسے مداخلت کر سکتی ہے؟ یہ نہ ہو ہم آرڈر پاس کریں اور اس پر عمل نہ ہو‘، جس پر چوہدری پرویز الہی کے وکیل نے دلائل دیئے کہ ’نواز شریف کو سزا یافتہ ہونے کے باوجود اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر بیرون ملک بھیجا گیا اور سابق فوجی صدر پرویز مشرف کو بھی ہاﺅس اریسٹ رکھا گیا، حکومت اگر اپنی ذمہ داریوں میں ناکام ہو تو عدالت مداخلت کر سکتی ہے‘، عدالت نے استفسار کیا کہ’ کیا پرویز الہی کا اسلام آباد میں کوئی گھر ہے؟ کیا آپ نے ہوم ڈیپارٹمنٹ پنجاب میں ہاﺅس اریسٹ کی درخواست دی ہے؟ ‘، جس پر ان کے وکیل نے بتایا کہ ’پرویز الہی کے خلاف تمام مہم حکومت کی طرف سے ہی چلائی جا رہی ہے‘. جسٹس ارباب محمد طاہر نے انہیں مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ’ آپ اپنے تمام قانونی تقاضے تو پورے کریں، اگر آج آپ کی کوئی درخواست ہوتی تو ہم سیکرٹری ہوم ڈیپارٹمنٹ کو بلا لیتے‘، اس موقع پر قیصرہ الہی نے عدالت کو بتایا کہ’ انہوں نے جیل میں چوہدری پرویزالہی سے ملاقات کی ہے اور ان کی طبیعت بالکل ٹھیک نہیں ہے، پرویز الہی وہیل چیئر پر مجھ سے ملنے آئے تو انہوں نے کہا میری طبیعت ٹھیک نہیں‘، اس پر پرویز الٰہی کے وکیل نے کہا کہ ’عدالت درخواست زیرالتوا رکھ لے ہم ہاﺅس اریسٹ کی درخواست دائر کریں گے‘.