آزادکشمیر:مطالبات کی منظوری کے بعد احتجاج ختم
مظفرآباد: آزاد کشمیر میں مظاہرین کی نمائندہ عوامی ایکشن کمیٹی نے وفاقی حکومت کی جانب سے مطالبات کی منظوری کے بعد احتجاج ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے عوامی ایکشن کمیٹی کے رکن امتیاز اسلم کے مطابق پورے خطے سے آئے مظاہرین کو اپنے اپنے علاقوں میں واپس جانے کا کہا گیا ہے جبکہ مظفر آباد میں موجود ایکشن کمیٹی گذشتہ شام پیش آئے پرتشدد واقعات کے بعد حالات کا جائزہ لے رہی ہے.
آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد میں ہونے والا عوامی احتجاج وفاقی حکومت کی جانب سے بجلی اور آٹے کی قیمتوں پر سبسڈی دیے جانے کے باوجود ختم نہیں ہوا ہے پیر کو وفاق کے زیرکنٹرول سیکورٹی ادارے رینجرزکی جانب سے فائرنگ سے تین افراد کی ہلاکت کے بعد آج کشمیر میں شٹر ڈاﺅن ہڑتال کی جا رہی ہے جبکہ مظفر آباد میں سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے بند ہیں.
ایکشن کمیٹی کے راہنماامتیاز اسلم کا کہنا ہے کہ پیرکی شام مظفر آباد میں پیش آنے والا واقعہ مظاہرین کے مرکزی قافلے کے مظفر آباد پہنچنے سے تین، چار گھنٹے پہلے پیش آیا تھا آج تمام ایکشن کمیٹی کے اراکین ان کے نماز جنازہ میں شرکت کرے گی اور ہمارا موقف ہے کہ اس واقعہ کے ذمہ دار آزاد کشمیر کے وزیر اعظم ہیں جن کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے اس واقعہ کے خلاف آج پورے کشمیر میں سوگ منایا جائے گا اور ہڑتال کی جارہی ہے .