عمران خان کو مزید طویل عرصہ جیل میں رکھنے کیلئے مختلف آپشنز پر غور کی اطلاعات
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے قائد عمران خان کو مزید طویل عرصہ جیل میں رکھنے کیلئے مختلف آپشنز پر غور کیے جانے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔ جنگ اخبار میں صحافی انصار عباسی نے رپورٹ کیا ہے کہ اس وقت عدت کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا ان کی جیل سے رہائی میں بڑی رکاوٹ ہے، اس کے علاوہ بھی سابق وزیراعظم کو غیر معینہ مدت تک جیل میں قید رکھنے کیلئے حکام کے پاس مختلف آپشن موجود ہیں، جن کے تحت عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف نیب کی جانب سے توشہ خانہ ریفرنس دوم دائر کرنے کیلئے درست وقت کا انتظار کیا جارہا ہے۔
باخبر ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ توشہ خانہ کیس دوم کے سلسلے میں نیب کی تحقیقات مکمل ہو چکی ہیں، جس کے بعد عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کرنے کی تیاری مکمل ہوچکی ہے، تاہم یہ ریفرنس درست وقت پر دائر کیا جائے گا، نیب کے اس اقدام کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ عدت کیس میں بری ہونے کے باوجود قائد تحریک انصاف اور ان کی اہلیہ کو جیل کی سلاخوں میں بند رکھا جائے۔
رپورٹ سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ 1971ء کے واقعے کے حوالے سے عمران خان کے ٹویٹر اکاؤنٹ سے ہونے والی متنازعہ ٹوئٹ کے بعد ایف آئی اے کی جانب سے بانی پی ٹی آئی اور دیگر پارٹی رہنماؤں کے خلاف ایک اور مقدمہ قائم کرنے پر بھی غور کیا جارہا ہے۔ دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف کی قیادت پر امید دکھائی دیتی ہے کہ پارٹی قائد عمران خان جلد جیل سے رہا ہوجائیں گے، اس حوالے موجودہ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ سائفر کیس میں بریت کو لوگوں نے بارش کا پہلا قطرہ دیکھا، عنقریب قوم باران رحمت دیکھے گی اور عمران خان بہت جلد رہا ہوں گے، ہم نے ہمیشہ عدلیہ کا احترام اور اعتماد کیا، عدلیہ سے اب بھی امید لگائے بیٹھے ہیں کہ انصاف کا بول بالا ہوگا اور یہ سارے انتقام پر مبنی سیاسی کیس جلد ختم ہوں گے۔