چاغی سے غیرملکی ڈرون برآمد، تحقیقات میں اہم پیش رفت
لندن : بلوچستان کے سرحدی ضلع چاغی میں حکام نے ایک غیرملکی ڈرون طیارے کو اپنی تحویل میں لیا ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق صوبائی محکمہ داخلہ کے ایک اہلکار نے بتایا ہے کہ مقامی سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کو یہ ڈرون نوکنڈی کے علاقے میں ملا۔ اہلکار کا کہنا تھا کہ ڈرون طیارے کو نوکنڈی کے علاقے تزگی وڈھ سے برآمد کیا گیا۔
اہلکار نے بتایا کہ یہ ڈرون اہلکاروں کو صحیح حالت میں ملا جس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ یہ کسی فنی خرابی کے باعث اس علاقے میں اتر گیا تھا۔ محکم داخلہ کے اہلکار کے مطابق ڈرون پر بعض تحریر شدہ الفاظ کے مطابق یہ بظاہر ایرانی ڈرون لگتا ہے تاہم اس سلسلے میں تحقیقات کی جا رہی ہیں۔بلوچستان کے ایران کے ساتھ سرحدی علاقے میں سالم حالت میں کسی ڈرون طیارہ ملنے کا یہ پہلا واقعہ ہے۔اس سے قبل 2017 میں پنجگور کے علاقے میں پاکستان کی جانب سے ایک ایرانی ڈرون طیارے کو مار گرایا گیا تھا۔
اس موقع پر پاکستان نے کہا تھا کہ پاکستانی طیارے نے اس لیے ایرانی ڈرون کو نشانہ بنایا کہ اس پر کوئی نشان نہیں تھا اور اس پرواز کی اس سے پہلے کوئی معلومات نہیں تھیں۔چاغی کی طرح پنجگور بھی بلوچستان کا ایران سے متصل سرحدی ضلع ہے۔پنجگور میں گزشتہ سال جون کے مہینے میں ڈرون طیارہ داخل ہوا تھا جسے پاکستان فضائیہ کے طیاروں نے مار گرایا تھا۔
تاحال ایرانی حکام کی جانب سے اس بارے میں کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے کہ آیا مذکورہ ڈرون انھی کا ہے اور اگر ایسا ہے تو وہ پاکستانی علاقے میں کیا کر رہا تھا۔گذشتہ کئی سال سے ایران کے صوبے سیستان بلوچستان میں شدت پسندی کے جو واقعات رونما ہورہے ہیں ان کے بعد سے ایران کی جانب سے پاکستان کے ساتھ سرحدی علاقوں میں سکیورٹی کو سخت کرنے کے ساتھ ساتھ نگرانی کو بھی بڑھایا گیا ہے۔