اضافی مخصوص نشستوں پرحلف لینے والوں کا سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ

اضافی مخصوص نشستوں پرحلف لینے والوں کا سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ

اسلام آباد : قومی اسمبلی میں اضافی مخصوص نشستوں پرحلف لینے والوں کا سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ کرلیا۔ جیو نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف یا سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں پر حلف لینے والے دیگر جماعتوں کے ممبران نے سپریم کورت کے فیصلے پر نظرثانی کے لیے ذاتی طورپر درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں سپریم کورٹ میں الگ الگ رٹ پٹیشن دائر کی جائے گی، رٹ پٹیشن کے مندرجات پر مشاورت مکمل کرلی گئی، مؤقف اپنایا جائے گا کہ ہمیں سنے بغیر فیصلہ دیا گیا۔
رپورٹ میں ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ مخصوص نشستوں کے فیصلے کے خلاف رٹ پٹیشن آئندہ ہفتے سپریم کورٹ میں دائر کیے جانے کا امکان ہے،سپریم کورٹ کے فیصلے کے نتیجے میں رکنیت سے فارغ ہونے والے ایسے تمام اراکین کو رٹ پٹیشن دائر کرنے کا حکم سیاسی جماعتوں کی جانب سے دیا گیا ہے یعنی بظاہر تو یہ افراد ذاتی طورپر سپریم کورٹ میں درخواست دائرکریں گے لیکن درحقیقت انہیں جماعتوں کی حمایت حاصل ہے۔
ادھر سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں کے فیصلے کیخلاف نظرثانی درخواست دائر کر چکی ہے، جس میں حکمران جماعت کی جانب سے سپریم کورٹ سے 12 جولائی کے فیصلے پر حکم امتناع کی استدعا کی گئی ہے، اس حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ن لیگی رہنماء اور وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے میں یہ تاثر ہے کہ پی ٹی آئی کو بن مانگے ریلیف دیا گیا، اتنا بڑا جو ریلیف ملا اس کے بارے میں تاثر یہ ہے کہ بغیر مانگے ملا ہے، دی گئیں چیزیں اس پٹیشن میں درج ہی نہیں تھیں جو دی گئی ہیں، پی ٹی آئی کہیں پر پارٹی نہیں تھی، ان کے ممبران نے نہیں کہا ہم پی ٹی آئی کے ممبر ہیں، سب نے سنی اتحاد کونسل کا حلف نامہ جمع کرایا۔

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے