مخصوص نشستوں کا کیس، ن لیگ کی نظرثانی کی درخواست دو ماہ بعد مقرر کرنے پر اتفاق
اسلام آباد: ججز کمیٹی کے دو ارکان نے مخصوص نشستوں کے فیصلے پر مسلم لیگ ن کی نظر ثانی درخواست دو ماہ بعد مقرر کرنے پر اتفاق کر لیا،مسلم لیگ ن کی نظر ثانی درخواست نمبر لگا کر ججز کمیٹی کے سامنے پیش کی گئی۔ کمیٹی کے دو ارکان نے نظر ثانی درخواست دو ماہ بعد مقرر کرنے پر اتفاق کیا۔کمیٹی کے اکثریتی ارکان کی رائے ہے کہ ججز دو ماہ کی چھٹیوں پر جا رہے ہیں اور دستیاب نہیں ہوں گے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ (ن) نے مخصوص نشستوں کے فیصلے پر نظرثانی درخواست دائر سپریم کورٹ میں دائر کی تھی۔مسلم لیگ (ن) نے 12 جولائی کے فیصلے پر حکم امتناع کی بھی استدعا کردی تھی۔درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) پارلیمانی کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے۔
نظر ثانی درخواست کو جلد مقرر کرنے کی بھی استدعا کی گئی تھی مزید کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ 12 جولائی کے فیصلے پر نظر ثانی کی جائے۔
سپریم کورٹ 12 جولائی کے فیصلے کو واپس لے۔درخواست میں یہ بھی استدعا کی گئی تھی کہ کیس کے حتمی فیصلے تک سپریم کورٹ فیصلے پر حکم امتناع دیا جائے۔عدالت سے یہ بھی استدعا کی گئی تھی کہ مخصوص نشستوں کی پی ٹی آئی کو الاٹمنٹ کے فیصلے پر نظرثانی کی جائے۔ موقف اپنایا گیا تھا کہ تحریک انصاف نے مخصوص نشستوں کے حصول کی استدعا ہی نہیں کی تھی۔درخواست میں کہا گیا تھا کہ سنی اتحاد کونسل اور پی ٹی آئی الگ الگ سیاسی جماعتیں ہیں، آزاد امیدوار پہلے ہی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت اختیار کر چکے ہیں۔
درخواست میں مزیدکہا گیا تھا کہ جن ارکان کو پی ٹی آئی کا قرار دیا گیا انہوں نے کاغذات میں خود کو آزاد ظاہر کیا تھا۔ آزاد ارکان کو 15 دن میں شمولیت کا کہنا قانون کے خلاف ہے۔درخواست میں مزید موقف اپنایا گیا تھا کہ آئین اور واضح ہے، آزاد امیدواروں کی شمولیت تین دن میں ہی ہوسکتی، مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے پر عدالت نے فریقین کے دلائل بھی نہیں سنے۔ سپریم کورٹ مخصوص نشستوں کے فیصلے پر نظرثانی کی جائے۔