لوگ واش رومز میں زیادہ دیر کیوں لگاتے ہیں؟ نئی تحقیق میں دلچسپ انکشاف

لوگ واش رومز میں زیادہ دیر کیوں لگاتے ہیں؟ نئی تحقیق میں دلچسپ انکشاف

لندن: لوگ واش رومز میں زیادہ دیر کیوں لگاتے ہیں؟ نئی تحقیق میں دلچسپ انکشافات سامنے آئے ہیں۔

برطانیہ میں واش رومز کا سامان بنانے والی کمپنی ویلوری اینڈ بوچ نے تحقیق میں اس بات کا جواب جاننے کی کوشش کی کہ لوگ آخر واش رومز میں طویل وقت گزارنا کیوں پسند کرتے ہیں۔

تحقیق میں معلوم ہوا کہ ایک عام برطانوی اوسطاً دو گھنٹے فی ہفتہ بیت الخلاء میں گزار دیتا ہے جبکہ مہینے کا تقریباً ایک دن واش روم میں گزارتا ہے۔
اگرچہ نہانا، دھونا اور دیگر بنیادی ضروریات باتھ روم کے بنیادی مقاصد ہیں لیکن بہت سے لوگ زندگی کے مشکل وقت میں واش روم کو پناہ گاہ کے طور پر دیکھتے ہیں۔

مینوفیکچررز کی تحقیق میں 2,000 سے زیادہ شرکاء کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 43 فیصد افراد نے سکون اور خاموشی کے لئے واش روم میں خود کو الگ تھلگ کرنے کا لطف اٹھایا جبکہ 13 فیصد نے کہا کہ انہوں نے اپنے ساتھی سے الگ وقت گزارنے کے لیے ایسا کیا۔

تحقیق کے مطابق بیت الخلا میں زیادہ وقت گزارنے سے ذہنی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں اور تناؤ میں کمی آتی ہے حالانکہ بعض افراد کو یہ بھی معلوم نہیں ہوتا کہ وہ بیت الخلا کو اس لیے استعمال کر رہے ہیں۔

برٹش ایسوسی ایشن فار کونسلنگ اینڈ سائیکوتھراپی کی رکن جارجینا سٹرمر نے اس سے قبل اس بات کی وضاحت پیش کی تھی کہ بہت سے لوگ باتھ روم کو سکون کی جگہ کے طور پر دیکھتے ہیں کیونکہ بیت الخلا کا وقفہ ہمیشہ سماجی طور پر قابل قبول ہوتا ہے۔

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے