امریکہ سے تعلقات کیسے ہونگے وزیر اعظم نے بتا دیا
واشنگٹن: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ امریکا نے ہمیشہ ڈومور کا مطالبہ کیا لیکن ہم خود دفاعی پوزیشن میں ہیں ایسے میں ڈومورکا مطالبہ کیسےکیا جاسکتا ہے۔
وزیراعظم عمران خان 3 روزہ سرکاری دورہ امریکا مکمل کرکے پاکستان کے لیے روانہ ہوگئے ہیں لیکن روانگی سے قبل انہوں نے واشنگٹن میں کیپیٹل ہل کا دورہ کیا۔ اسپیکر ایوان نمائندگان چیمبرآمد پر امریکی ارکان کانگریس کی جانب سے پُرتپاک خیرمقدم کیا گیا اور امریکی رکن کانگریس نے اردو میں وزیراعظم کو خوش آمدید کہا، سلام اور شکریہ ادا کیا۔
اپنے خطاب میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکا خطے میں پائیدارامن کا قیام چاہتے ہیں، امریکا میں پاکستان سے متعلق غلط فہمیاں پائی جاتی تھیں، ماضی کی حکومتوں نےامریکا کوزمینی حقائق سے آگاہ نہیں کیا۔ امریکا میں گزشتہ 15 سال کے دوران پاکستان کو سمجھا ہی نہیں گیا اور اب صدرٹرمپ کو خطے کی درست صورتحال بتادی۔
وزیر اعظم عمران خان نے پاکستان اور امریکا کے درمیان اعتماد کی کمی کو افسوسناک قرار دیتے ہوئ کہا کہ وقت آگیا ہے کہ دونوں ممالک نئے سرے سے اپنے تعلقات کا آغازکریں، امریکا کے بعد باہمی تعلقات برابری، بھروسے کی بنیاد پرہوں گے۔
عمران خان نے امریکا کی جنگ میں ہزاروں پاکستانیوں کی قربانیوں کا بھی تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکا نے ہمیشہ پاکستان سے ڈومور کا مطالبہ کیا، وزیراعظم ہم خود دفاعی پوزیشن میں ہیں، ڈومور کا مطالبہ کیسے کیا جاسکتا ہے۔
امریکی اسپیکر نینسی پلوسی نے افغان امن عمل میں پاکستان کے مثبت کردار کو سراہا اور کاوشوں پروزیراعظم عمران خان کا شکریہ ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا میں پاکستانی شہریوں کی تعلیم صحت اور دیگر شعبوں میں خدمات قابل تحسین ہیں۔