ملک بھر کے بجلی صارفین کیلئے خوشخبری
لاہور : لاہور ہائیکورٹ کی مداخلت پر نیپرا نے پروریٹا بل جاری کرنے سے روکتے ہوئے درست میٹرریڈنگ اور اضافی رقم شہریوں کو واپس کرنے کا حکم دے دیا، نیپرا نے حکمنامہ پر فوری عمل درآمد کرنے کا حکم دیتے ہوئے 30 روز میں رپورٹ طلب کرلی اور کہا ہے کہ حکم عدولی پر ذمہ دار افسروں کےخلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق نیپرا حکام نے پروریٹا بلوں کےخلاف اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی درخواست پر کارروائی کرتے ہوئے فیصلہ سنایا، اپنے فیصلے میں نیپرا نے ڈسکوز کو پرو ریٹا بل جاری کرنے سے روک دیا، نیپرا نے اصل یونٹس کے مطابق صارفین کو بجلی بل بھجوانے کا حکم دیا ہے، پرو ریٹا بنیاد پر اپریل سے جون 2024ء تک اصل بل کے علاوہ تمام یونٹس صارفین کو واپس کرنے کا بھی حکم دے دیا گیا۔
بتایا گیا ہے کہ نیپرا کا حکم نامہ 7 صفحات پر مشتمل ہے، جس میں پرو ریٹا کی بنیاد پر جاری ہونے والے بل تاخیر سے جمع کرانے والوں کی اضافی رقم بھی واپس کرنے کا حکم دیا گیا ہے، لیٹ پیمنٹ وصولی کی رقم 30 یوم میں صارفین کو واپس کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، نیپرا نے ڈسکوز کو واپس کردہ رقم بجلی بلوں میں دوبارہ وصول کرنے سے بھی روک دیا ہے، نیپرا نے مینوئل کے مطابق بل بھجوانے کا حکم دیتے ہوئے ڈسکوز کو درست میٹر ریڈنگ کرنے، میٹر کی تصاویر بلوں پر واضح کرنے کا بھی حکم دیا ہے، نیپرا کی جانب سے ڈسکوز کو بلوں کی بروقت درستگی کا بھی کہا گیا ہے، تمام ڈسکوز کو خراب میٹر فوری تبدیل کرنے کا بھی حکم دے دیا۔
بتایا جا رہا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس رسال حسن سید نے پرو ریٹا بلوں کے خلاف درخواست نیپرا کو بھجوائی تھی، عدالت نے نیپرا کو درخواست کا فیصلہ جلد کرنے کا حکم دیا تھا، اس حوالے سے اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے جوڈیشل ایکٹو ازم پینل کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی، جس میں انہوں نے مؤقف اپنایا تھا کہ پروریٹا بلنگ آئین کے تحت بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے، پرو ریٹا بلنگ سے لاکھوں صارفین کو پروٹیکٹڈ کیٹگری سے زبردستی باہر نکالا گیا، پروریٹا بلنگ کی وجہ سے درجنوں شہریوں نے خودسوزی کی، اس لیے عدالت پرو ریٹا بنیادوں پر جاری بلنگ کے عمل کو کالعدم قرار دے۔