عمران خان نے پارٹی رہنماﺅں کو سٹریٹ موومنٹ کیلئے تیار رہنے کا حکم دیدیا
راولپنڈی: بانی پی ٹی آئی عمران خان نے پارٹی رہنماﺅں کو سٹریٹ موومنٹ کیلئے تیار رہنے کا حکم دیدیا، لاوا پکا ہوا ہے، خبردار کر رہا ہوں اب لوگ جیل جانے اور جان دینے کو تیار ہیں،میں جلد تحریک کیلئے کال دینے لگا ہوں پارٹی رہنماءو کارکن تیار رہیں،اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت دو تہائی اکثریت قائم کر کے آئین میں تبدیلی کرنا چاہتی ہے۔
ملکی حالات بنگلا دیش سے زیادہ برے ہیں۔9 مئی کو آگ انہوں نے خود لگائی ہے۔ میرا سٹیبلشمنٹ سے کوئی رابطہ نہیں۔ مخصوص نشستوں پر سپریم کورٹ کا فیصلہ نہ مانا گیا تو سٹریٹ موومنٹ شروع کرنے لگے ہیں، حکومت نے چیف جسٹس کو توسیع دینے کی کوشش کی تو احتجاج کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ لاوا پکا ہوا ہے۔ لوگ تیار ہیں وہ کال دینے لگے ہیں۔ خبردار کر رہا ہوں کہ اب لوگ گھروں سے نکلنے والے ہیں ۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز 190 ملین پاو¿نڈ سکینڈل کیس میں احتساب عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کی جانب سے نیب بورڈ اجلاس کا ریکارڈ پیش کرنے کی دائر درخواست مسترد کرتے ہوئے سماعت 15 اگست تک ملتوی کردی تھی۔ 190 ملین پاو¿نڈ سکینڈل ریفرنس پر سماعت احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے کی تھی۔بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشری بی بی کمرہ عدالت میں پیش ہوئے تھے۔
نیب کے پراسیکیوٹر جنرل مظفر عباسی اور امجد پرویز ٹیم کے ہمراہ عدالت میںپیش ہوئے تھے جبکہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے وکلاءبیرسٹر سلمان صفدر، عثمان گل اور ظہیر عباس چوہدری بھی عدالت میں پیش ہوئے تھے۔بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی نے 190 ملین پاﺅنڈ ریفرنس سے متعلق نئی درخواست دائر کی جو عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد خارج کر دی تھی۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ 23 اپریل 2020ءکو نیب بورڈ نے 190 ملین پاﺅنڈ کو کمپلینٹ ویریفکیشن کی سطح پر بند کر دیا تھا۔نیب حکام نے دلائل میں کہا کہ ریفرنس نئے شواہد کی بنیاد پر فائل کیا گیاتھا۔ 2020ءکی ایگزیکٹیو بورڈ میٹنگ کا تفتیشی کے بیان پر جرح سے کوئی تعلق نہیں۔عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی 23 اپریل 2020ءکے نیب بورڈ اجلاس کا ریکارڈ پیش کرنے کی درخواست مسترد کر دی تھی۔
وکلاءصفائی کی جانب سے ریفرنس کے تفتیشی افسر ڈپٹی ڈائریکٹر میاں عمر ندیم کے بیان پر جرح مکمل نہ ہو سکی تھی۔وکلاءصفائی آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر کے بیان پر جرح مکمل کریں گے۔ریفرنس میں اب تک 35 گواہان کے بیانات قلمبند جبکہ 34 پر جرح مکمل ہو چکی تھی۔وکلاءصفائی نے کہا کہ نیب کے اس نوعیت کا کیس سال 2020 میں بند کر دیا گیا تھا۔بعدازاںعدالت نے کیس کی مزید سماعت 15 اگست تک ملتوی کردی تھی۔