پہلے اصلاحات پھر الیکشن؛ بنگلادیشی عبوری حکومت کے سربراہ کا اعلان
ڈھاکا: بنگلادیش کی عبوری حکومت کے سربراہ پروفیسر محمد یونس نے اعلان کیا ہے کہ الیکشن کمیشن، عدلیہ، میڈیا اور انتظامیہ میں اہم اصلاحات کے بعد ہی ملک میں الیکشن کرائے جائیں گے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلادیش کی عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر نے ان خیالات کا اظہار اس سوال کے جواب میں کیا جس میں ایک صحافی نے اُن سے ملک میں الیکشن کب کرائے جانے کا پوچھا تھا۔
جس پر عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس نے مزید کہا کہ ہماری پہلی ترجیح طلبا تحریک کے دوران جاں بحق ہونے والوں کو انصاف اور ذمہ داروں کو کڑی سے کڑی سزا دلوانا ہے۔
سربراہ محمد یونس نے یہ بھی کہا کہ اس حوالے سے اقوام متحدہ کی مانیٹرنگ ٹیم کو خوش آمدید کہیں گے اور شواہد کی فراہمی میں ہر ممکن مدد کریں گے۔
عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر نے کہا کہ ہم سیکیورٹی فورسزاور میڈیا میں بھی اہم اصلاحات لائیں گے۔ الیکشن کمیشن، عدلیہ، میڈیا اور سول انتظامیہ میں اصلاحات لائے بغیر آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کرانا ممکن نہیں۔
تاہم انھوں نے الیکشن کے حوالے سے کوئی ٹائم فریم دینے سے گریز کیا۔
واضح رہے کہ دو ماہ سے جاری طلبا تحریک کے نتیجے میں رواں ماہ کے پہلے ہفتے شیخ حسینہ واجد مستعفی ہوکر پناہ لینے بھارت چلی گئی تھیں جس کے بعد فوج نے ملک میں عبوری حکومت قائم کی ہے جس میں مختلف جماعتوں اور طلبا بھی شامل ہیں۔